
تم ہوشیار اور بیدار(حلم مزاج، سمجھدار) رہو۔ تمہارا مخالف ابلیس گرجنے والے شیرِ ببر کی طرح ڈھونڈتا پھرتا ہے (سخت بھوک میں) کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔ 1 پطرس 5 : 8
جب آپ کو احساس ہو کہ آپ کسی مصیبت میں ہیں تو اُس وقت آپ کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ پُرسکون رہیں۔ جس وقت آپ پریشانی اور بےچینی محسوس کریں اُسی وقت ٹھہر جائیں اور اپنے آپ سے یہ سوال کریں کہ "اب دشمن کیا کرنا چاہتا ہے؟”
اگر ابلیس کسی مسئلہ کے بارے میں آپ کو خوف زدہ اور پریشان کرنے میں ناکام ہوجائے تو اُس کی آپ کے اُوپر کوئی قوت نہیں ہے۔ آپ خُدا کے زور اور قوت میں قائم رہتے ہیں جب آپ اپنے رویے کو پُرسکون، مطئمین اوراِیمان سے پُر رکھتے ہیں۔
پاک رُوح خوشی اور اطمینان کے ماحول میں کام کرتا ہے۔ وہ افراتفری میں کام نہیں کرتا۔ آزمائش کے وقت میں آپ کو خُدا کی قربت میں جانے اوراُس کے آرام میں داخل ہونے سے زور ملتا ہے۔ بائبل کے یہ تمام الفاظ قائم رہنا، خاموشی، آرام، کھڑے ہوجاؤ اور مسیح میں ۔۔۔۔ دراصل بنیادی طور پر ایک ہی بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں: یعنی اپنا اطمینان اور خوشی جانے نہ دیں۔
مسیح میں آپ کو غلبہ حاصل کرنے کے لئے بلایا گیا ہے۔ آپ کے پاس ہمیشہ یہ یقین دہانی موجود ہے کہ اس میں آپ کو کامیابی ملے گی۔ جیسے ہی کوئی مسئلہ سر اُٹھاتا ہے اس کو حل کرلیں، تو پھر سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ خُداوند یسوع ہرحالت میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہے۔ آپ کا کام صرف یہ ہے کہ آج کے دِن میں کافی اطمینان اور خوشی کے لئے اُس پر بھروسہ کریں۔
تمام حالات کے باوجود خوشی اور اطمینان رکھنے سے جو قوّت ملتی ہے وہ بہت زبردست ہوتی ہے۔