
اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا [ہمارا] اِعتماد اور [ہماری] اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت (تصدیق، عہد) ہے [وہ باتیں جن کو ہم نے اپنے حواس سے نہ دیکھا اور جانا ہے ایمان ان کو حقیقی مان لیتا ہے]۔ عِبرانیوں 1:11
جب ہمیں خوف کا سامنا ہو تو ہمارا رویہ اور کلام صرف یہ ہونا چاہیے کہ "مَیں نہیں ڈروں گا/گی۔” اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کبھی خوف محسوس نہیں کریں گے، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اسے اپنی زندگی پر حکمرانی نہیں کرنے دیں گے۔ بائبل کہتی ہے کہ خُدا نے ہمیں خوف کی رُوح نہیں دی (دیکھیں 2 تیمتھیس 7:1)۔
خوف خُدا کی طرف سے نہیں ہے، لیکن اِیمان اُس کی طرف سے ہے! ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہمیں ہر کام اِیمان سے معمور ہو کر کرنا ہے۔ ایمان خُدا پر بھروسہ کا نام ہے اور یہ خُدا کے وعدوں کے سچّے ہونا کا یقین ہے۔ اِیمان کسی بھی شخص کو آگے بڑھنے، نئے تجربات کرنے اور جارحانہ انداز میں زندگی گزارنے کا طریقہ سیکھاتا ہے۔
آپ جوبھی اِرادہ کرتے ہیں اُسے کرنے کے لئے پُرعزم رہیں، چاہے آپ کو وہ کام "ڈرتے ہوئے” کرنا پڑے! "ڈرتے ہوئے” کرنے کا مطلب ہے خوف محسوس کرنا لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ کام کرنا جو آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے لئے کرنا ضروری ہے۔ اِیمان پر قائم رہیں، خُدا کے وعدوں کے لئے شُکر گزار بنیں، اور جو کچھ خُدا نے آپ کے دِل میں ڈالا ہے اُسے دلیری سے انجام دیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، تیرا شُکر ہے کہ مَیں خوف میں نہیں بلکہ ایمان کے ساتھ زندگی گزار سکتا ہوں۔ حالات چاہے کتنے ہی مشکل کیوں نہ ہوں مَیں وہی کروں گا/گی جو تُو نے مجھے کرنے کے لیے بُلایا ہے، چاہے مجھے وہ کام "ڈرتے ہوئے ہی کیوں نہ کرنا پڑے"۔ مجھے وہ طاقت دینے کے لیے تیرا شُکریہ جس کی مجھے ضرورت ہے۔