خوف پر فتح

خوف پر فتح

خَوف زدہ مت ہو اور نہ اُن سے ڈرو۔  اِستِثنا 1 : 29

خوف ندامت کا قریبی رشتہ دار ہے۔ خوف ہمیں مستقبل میں رکھتا ہے، جب کہ پچھتاوا ہمیں ماضی میں رکھتا ہے۔ خوف اور ڈرکا بھی آپس میں گہرا تعلق ہے۔ لوگ اکثر کسی چیز کے خوف کے باعث کچھ کرنے سے ڈرتے ہیں کہ کہیں کچھ ہو نہ جائے۔

ہم جانتے ہیں کہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہیں دی ہے (دیکھیں 2 تیمتھیس 7:1) اور چونکہ اس نے ہمیں ڈر نہیں دیا، اس لیے ہم جانتے ہیں کہ خوف بھی اس کی طرف سے نہیں ہے۔ شُکر ہے کہ ہم خوف کے احساسات کو مسترد کرسکتے ہیں، انہیں ہمیشہ کے لیے اپنی زندگی سے نکال سکتے ہیں۔

آج کا دن آپ کے لئے ایک فیصلہ کا دن بن جائے — ایسا دن جب آپ پچھتاوے اورخوف میں مزید زندگی بسر نہ کرنے کا فیصلہ کریں۔ ایک ایسا انسان بن جائیں جو حال میں زندگی بسر کرتا ہے۔ حال میں جیئں، ماضی یا مستقبل میں نہیں۔ خُدا نے آپ کی زندگی کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے۔ آج اس پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کریں۔ اوراس فیصلہ کو کسی اوردِن پر ٹال نہ دیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

مجھے یقین ہے کہ یہ تیری مرضی ہے اَے باپ کہ مَیں امن و آشتی کی زندگی گزاروں۔ تیرا شُکر ہے کہ مجھے پچھتاوے کے سبب سے پیچھے مڑدیکھنے یا خوف کی وجہ سے آگے دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہرنئے دن کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھاتے ہوئے مَیں حال میں رہنے کا انتخاب کرتا/کرتی ہوں جو تُو نے مجھے دیا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon