
جو خُداوند پر توکُّل کرتے ہیں وہ کوہِ صِیُّون کی مانِند ہیں جو اٹل بلکہ ہمیشہ قائِم ہے۔ زبُور 125 : 1
خوف کے ایک معنیٰ یہ بھی ہیں: "بھاگ جانا،” اس لیے جب ہم کہتے ہیں کہ "ڈرنا نہیں” تو حقیقی معنیٰ میں ہم کہہ رہے ہوتے ہیں، "جس چیز سے آپ کو ڈرلگتا ہے اس سے مت بھاگیں۔” یاد رکھیں، آپ کو اپنی طاقت سے ایسا کرنے کی ضرورت نہیں ہے — خُدا آپ کے ساتھ ہے۔ آپ کو ا س پر یقین ہونا چاہیے اورآپ شُکر گزاری کرتے ہوئے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
صورتِ حال جو بھی ہو، اُس کا سامنا کریں؛ اُس سے مت بھاگیں. اس سے چُھپنے کی کوشش نہ کریں؛ بس اس کا سامنا کریں اس وقت بھی جب آپ محسوس کریں کہ آپ ایسا نہیں کرسکتے۔ ہر وہ مرد یا عورت جس کو کبھی بھی کچھ بڑا کرنے کا موقع دیا گیا ہے اسے خوف کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جب آپ کے سامنے خوفزدہ ہونے کی آزمائش ہوگی تو آپ کیا کریں گے؟ کیا آپ اس سے بھاگیں گے یا ثابت قدم رہیں گے، شُکر ہے خُدا آپ کے ساتھ ہے؟
شُکرگزاری کی دُعا
جب میں ایسی صورتحال میں ہوں جہاں میں خوف محسوس کرنے لگتا/لگتی ہوں تو اَے باپ اپنی طاقت میں ثابت قدم رہنے میں میری مدد کر۔ میں شُکر گزار ہوں کہ مجھے بھاگنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں یہ جان کر مضبوطی سے کھڑا رہ سکتا/سکتی ہوں کہ خوف کا میری زندگی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔