یسوع نے کہا اَے باپ! اِن کو مُعاف کر کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں ۔ (لوقا ۲۳ : ۳۴)
میرا اِیمان ہے کہ لوگ جس طرح دُعا کرتے ہیں یا جن باتوں کے لئے دُعا کرتے ہیں اس سے اُن کا کردار اور روحانی بلوغت ظاہر ہوتی ہے۔ ایک وقت ایسا تھا جب کہ میری دعائیہ زندگی سے میری روحانی بلوغت کا اندازہ نہیں ہوتا تھا۔ اگرچہ میں نئے سرے سے پیدا شدہ مسیحی تھی، پاک روح سے معمور تھی اورخُدا کا کلام سیکھاتی تھی لیکن میری دُعائیں افسوس ناک حد تک نفسانی تھیں۔ میں دُعا میں خُدا کے سامنے درخواستوں کی ایک لمبی فہرست پیش کرتی تھی اورسوچتی تھی کہ جب تک ان میں سے ہر ایک کا جواب ہاں میں نہیں مل جاتا میں خوش نہیں ہوسکتی ۔۔۔۔۔۔ اور وہ سب جسمانی باتیں ہوتی تھیں: ’’اَے خُداوند میری خدمت کو بڑھا۔ مجھے نئی کار دے دے؛ یہ کردے؛ وہ کردے۔ ڈیو کو تبدیل کردے۔ میرے بچّے اچھّا رویہ اپنائیں۔‘‘ وغیرہ وغیرہ۔
اس کے جواب میں خُدا نے مجھے ایک سادہ جواب دیا کہ ’’میں چاہتا ہوں کہ تم خُداوند یسوع مسیح اور پولس کی دعاوٗں کا جائزہ لو۔ پھر اس کے بعد ہم تمہاری دعائیہ زندگی کے بارے میں بات کریں گے۔‘‘ بے شک بائبل مقّدس میں بہت سے دُعائیں ہیں خاص کر مزامیر میں لیکن خُدا نے مجھ سے کہا کہ جیسی دُعا خُداوند یسوع نے کی ، جو اَناجیل میں موجود ہے اورجیسی دُعا پولس نے خطوط میں کی میں بھی ویسی ہی دُعا کروں۔
جب میں نے خُداوند یسوع کی طرح دُعا کرنا شروع کیا تو میں نے جانا کہ خُدا کے کلام میں اِس سے زیادہ زبردست دُعا نہیں ہے کیونکہ یہ دُعا ظاہر کرتی ہے کہ اس کے نزدیک کیا اہم ہے۔ اس نے آج کی آیت میں کی گئی دُعا کی مانند اور بھی بہت سی دُعائیں کیں اور ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ’’اُنہیں سچائی کے وسیلہ سے مقّدس [پاک کر، مخصوص کر، اپنے لئے چن لے، ان کو صاف کر] کر۔ تیرا کلام سچائی ہے۔‘‘ (یوحنا ۱۷ : ۱۷)؛ اس نے اپنے لوگوں کے بیچ اتفاق کی دُعا بھی کی (دیکھیں یوحنا ۱۷ : ۲۳)؛ اور پطرس کے لئے اُس کی یہ دُعا ہے: ’’لیکن میں نے تیرے لئے [پطرس] دُعا کی کہ تیرا [اپنا] اِیمان جاتا نہ رہے‘‘ (لوقا ۲۲ : ۳۲)۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ یسوع کی دُعا پرغور کرنے کے لئے کہ اناجیل کا مطالعہ کریں پھر جس طرح خُدا آپ کی راھنمائی کرتا ہے اُس طرح دُعا کریں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: دُعا کریں کہ خُدا اپنی مُحبّت کو آپ پر ظاہر کرے اور آپ اِس سے باخبراور واقف ہوجائیں۔