بلکہ عقل کو پکارے اورفہم کے لئے آواز بلند کرے۔ اور اس[حکمت] کو ایسا ڈھونڈے جیسے چاندی کو اور اس کی ایسی تلاش کرے جیسی پوشیدہ خزانوں کی تَو تُو خُداوند کے خوف کو سمجھے گا اور خُدا کی معرفت کو حاصل کرے گا۔ ( امثال ۲: ۳۔ ۵)
آج کی آیت ہمیں تاکید کرتی ہے کہ حکمت کی تلاش کریں اورعقل کو پکاریں۔ کیونکہ خُدا کی حکمت انسان کے بہترین نظریات سے بھی بہت بلُند ہے۔ خدا ابتدا ہی سے انتہا کو دیکھ لیتا ہے، وہ انسان کے دِلوں اور نیتوں کو جان لیتا ہے، اور وہ ان تمام باتوں سے واقف ہے جو ہم نہیں جانتے۔ چاہے ہمیں زندگی کے روزمرہ مسائل کا سامنا ہو یا دشمن کے بڑے حملہ کا خدا کی حکمت ہمارے کام آئے گی ۔۔۔۔۔۔ اور حکمت کو حاصل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے ، خدا سے مانگنا۔
بہت دفعہ جب خدا ہم سے کلام کرتا ہے، وہ حکمت بخشتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ کسی مخصوص حالت کے بارے میں خاص آگاہی ہم پر ظاہر کرے یا اگر ہمیں کوئی فیصلہ کرنا ہے تو وہ ہمیں صاف صاف بتا دے کہ ہمیں کیا کرنا ہے۔ وہ مختلف طریقوں سے ہمیں اپنی حکمت بخش سکتا ہے، اور ہمیں چاہیے کہ ہم اُسے ہمیشہ قیمتی تحفے کے طور پر قبول کریں۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ بیش قیمت روحانی خزانہ کی طرح خُدا کی حکمت کی قدر کریں جس کے بغیرآپ کا گزارا نہیں ہوسکتا ۔۔۔۔۔ کیونکہ اگر آپ کامیاب زندگی بسرکرنا چاہتے ہیں تو کامیابی اس کے بغیر نہیں ملتی ۔ خُدا سے دُعا کرنا اور ہر چھوٹے بڑے معاملےمیں اس کی حکمت کے طلب گار ہونا اپنی عادت بنا لیں ۔ وہ آپ کو دے گا اورآپ نتائج سے حیران ہوجائیں گے۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: ہر چھوٹے سے چھوٹے معاملے میں بھی ہمیں خُدا کی حکمت کی ضرورت ہے۔