
اَب خُداوند جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو ہمیشہ اور ہر طرح سے [ہرقسم کے حالات اور واقعات کے باوجود جو ہمیں درپیش ہیں] اِطمِینان (اپنی بادشاہت کا اطمینان) بخشے۔ خُداوند تُم سب کے ساتھ رہے۔ 2 تھِسّلُنیکیوں 16:3
لوگ اکثر وہ کام کرتے ہیں جن کے بارے میں ان کے دل میں اطمینان نہیں ہوتا، اور پھر وہ سوچتے ہیں کہ ان کی زندگی میں بڑی خرابیاں کیوں ہیں۔ اگر ہم خُدا کے کلام کی پیروی کرتے ہیں اور اس کی ہدایت اور راہنمائی کے لیے شُکر گزار ہیں تو ہم بابرکت اور پُرسکون زندگی سے لطف اندوز ہوں گے۔ بائبل ہمیں خبردار کرتی ہے کہ اگر ہم اپنی مرضی کے مطابق چلیں اور اپنے طریقوں پر چلیں گے تو ہم پریشانیوں میں رہیں گے (دیکھیں استثنا 28: 15-33)۔
مَیں نے لوگوں کو اکثر ایسی باتیں کرتے سُنا ہے:
- مَیں جانتا ہوں کہ مجھے یہ نہیں کرنا چاہیے، لیکن …” "
- "مَیں جانتا ہوں کہ مجھے یہ نہیں خریدنا چاہیے، لیکن …”
- ” شاید مجھے یہ نہیں کہنا چاہیے تھا، لیکن …”
یہ الفاظ اُس بے چینی کا اظہار کرتے ہیں جو کوئی شخص اپنے اندر محسوس کرتا ہے اور یہ ایک ایسا ‘‘احساس’’ ہے جو انہیں آگاہ کرتا ہے کہ وہ جو قدم اُٹھانے جارہے ہیں وہ ان کے لیے صحیح یا اچھّے نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اپنی مرضی کو خُدا کی راہنمائی کے حوالے نہیں کریں گے۔ شُکر ہے کہ اگر ہم اس طرح اطمینان کی کمی محسوس کرتے ہیں تو اُس وقت ہمارے پاس موقع ہوتا ہے تاکہ ہم اپنے منصوبوں کو چھوڑ کر خُدا کے اچھّے منصوبوں کو اپنائیں جو اُس نے ہماری زندگی کے لیے بنائے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
مَیں تیرا/تیری شُکر گزار ہوں اَے باپ کہ تُو نے مجھے اطمینان بخشا ہے۔ میری مدد کر تاکہ جب تو میری زندگی کے راستوں کو متعین کرتا ہے تو میں تیرے رُوح کی راہنمائی کو پہچاننے کے لئے حساس بن جاؤں۔ اس اطمینان کے لیے تیرا شُکریہ جو اس مکاشفہ سے ملتا ہے کہ سارا اختیار تیرے پاس ہے اور تیرے پاس میرے لیے ایک اچھّا منصوبہ ہے۔