
بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوقوفوں کو چُن لیا(دانستہ طور پر منتخب کیا) کہ حکیموں کو شرمندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزورں کو چُن لیا کہ زور آوروں کو شرمندہ کرے۔ 1 کرنتھیوں 1 : 27
جب آپ مایوس ہوجائیں تو یاد رکھیں کہ خُدا نے آپ کو اپنے مقصد کی تکمیل کے لئے چُنا ہےلیکن شاید آپ محسوس کریں کہ آپ اس کے مقصد کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ جب کہ ایسا کرنے سے اس نے آپ کے سامنے ایک بڑا دروازہ کھول دیا ہے تاکہ آپ پر اپنا لامتناہی فضل، رحم اورقوت ظاہر کرسکے جس سے وہ آپ کی زندگی کو بدل سکتا ہے۔
جب خُدا ہم میں سے کسی کو بھی استعمال کرتا ہے، اور ہم اپنے بارے میں یہ سوچتے ہیں کہ ہم تونااہل اور نالائق ہیں تو ہمیں یہ سمجھ لینا چاہیے کہ یہ ہماری طاقت سے نہیں بلکہ خُدا کے زور کے باعث ہے: "کیونکہ خُد اکی بیوقوفی آدمیوں کی حکمت سے زیادہ حکمت والی ہے اور خُدا کی کمزوری آدمیوں کے زور سے زیادہ زور آور ہے” (1 کرنتھیوں 1 : 25)۔
ہم میں سے ہرایک کی زندگی کا ایک خاص مقصد ہے اورہمارے پاس کوئی عذر نہیں کہ ہم اُس کو پورا نہ کریں۔ ہم اپنی کمزوری کو بھی بہانہ نہیں بنا سکتے کیونکہ خُدا فرماتا ہے اُس کی قدرت ہماری کمزوری میں پوری ہوتی ہے (2 کرنتھیوں 12 : 9)۔ ہم اپنے ماضی کو بھی عذر نہیں بنا سکتے کیونکہ خُداوند پولس کے وسیلہ سے فرماتا ہے کہ اگر کوئی مسیح یسوع میں ہے تو وہ نیا مخلوق ہے، پُرانی چیزیں جاتی رہیں، دیکھو وہ نئی ہوگئیں (2 کرنتھیوں 5 : 17)۔
اپنے بارے میں سوچیں اور کچھ وقت یہ سوچنے میں صرف کریں کہ آپ اپنے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟ آپ کا تصور اپنے بارے میں کیا ہے؟ کیا آپ اپنے بارے میں یہ محسوس کرتے اور جانتے ہیں کہ آپ کو خُدا کی شبیہ پر دوبارہ خلق کیا گیا ہے، آپ جی اُٹھے ہیں تاکہ نئی زندگی بسر کریں جو آپ کی منتظرہے تاکہ آپ اُس پر قابض ہو جائیں؟
ہم میں سے ہر شخص اُس مقصد کو پورا کرسکتا ہے جو خُدا ہم سے چاہتا ہے۔