آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہےاور فضا اسکی دستکاری دکھاتی ہے۔ (زبور ۱۹ :۱)
خدا کسی سے روپوش نہیں رہتا۔ وہ تمام بنی نوع انسان پر خود کو ظاہرکرتا ہے۔ (دیکھیں رومیوں۱: ۱۹،۲۰)۔ وہ اپنی دستکاری کے وسیلہ سے سب سے بات چیت کرتا ہے اور فطرت خود اس کی قدرت اور منصوبوں کو ظاہر کرتی ہے۔
اپنے اِرد گرد نگاہ کریں اورخُدا کی بنائی ہوئی دنیا پرغورکریں۔ یہ دنیا ہمیں بتاتی ہے کہ وہ حقیقی طور پر موجود ہے۔ وہ ہر روز ہم تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اور ہر جگہ اپنے نشان چھوڑتا ہے، ایسے نشان جو یہ بتاتے ہیں کہ ’’میں یہاں موجود ہوں! تمہیں فکر کرنے اور ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے میں یہاں موجود ہوں‘‘۔
ہرصبح سورج نکلتا ہےاور ہر شام ک غروب ہو جاتا ہے۔ ستارے رات کے وقت چمکنے کے لئے نکل آتے ہیں اور کائنات میں ترتیب قائم ہے جو اس بات کی یاد دہانی ہے کہ خدا ہمارے اوپر نگاہ کئے ہوئے ہے۔
جب ہم غور کرتے ہیں کہ سردی کے موسم میں جو درخت مکمل طور پر مُردہ نظر آتے ہیں وہ ہر بہار کے موسم میں پھر سے تر و تازہ ہو جاتے ہیں تو ہمیں یاد رہتا ہے کہ اپنے حالات کی وجہ سے مردگی اور نااُمیدی کے باوجود خُدا ہماری زندگیوں کو بھی بھرپوری بخشے گا ۔
جب کوئی درخت ہوا میں لہراتا ہے تو اس کو دیکھ کر میں لطف اندوز ہوتی ہوں۔ میں نے غور کیا ہے کہ بعض اوقات سوکھے پتے کچھ دیر تک درخت کی شاخوں سے لپٹے رہتے ہیں اور پھر اچانک ہوا کا بڑا سے جھونکا آتا ہے اور ان کو گرا کر چلا جاتا ہے تاکہ نئے پتوں کو بڑھنے اور پھلنے کی جگہ مل سکے۔اس سے مجھے یاد آتا ہے کہ خُد اکے پاک روح کی ہوا وفادار ہے تاکہ ہر اس چیز کو اُڑا لے جائے جس کی ہماری زندگی میں ضرورت نہیں ہے اور وہ اس ہر چیز کی حفاظت کرے گا جسے ہمارے پاس رہنے کی ضرورت ہے۔ وہ نئی زندگی، بڑھوتی اور تازگی کے وقت کو ہماری زندگی میں واپس لے کر آئے گا۔
ان مثالوں کو یاد رکھیں کہ خدا کس طرح فطرت کے وسیلہ سے ہم سے بات چیت کرتا ہے اور آج جہاں کہیں آپ جائیں وہاں نشان تلاش کریں!
آج آپ کے لئے خُداکا کلام: خُدا نے آپ کے لئے جو بہت سے نشان چھوڑے ہیں ان میں سے کسی ایک پر غور کریں۔