خُدا سُنتا اور سمجھتا ہے

خُدا سُنتا اور سمجھتا ہے

اور ہمیں جو اُس کے سامنے دلیری(یقین دہانی اور دلیری کا استحقاق) ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ (ہمیں یقین ہےاگر اُس کی مرضی (اس کے اپنے منصوبہ کے مطابق) کے موافق کچھ (درخواست کرتے ہیں) مانگتے ہیں تو وہ ہماری سُنتا ہے۔  1 یُوحنّا 5 : 14

دُعا ایسا عمل ہے جو خُدا کے ساتھ ہماری قربت اوراُس پر ہمارے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے۔ اگر ہم فکر کرنے اور معاملات کو خود سلجھانے کی بجائے ہر بات کے لئے دُعا کرتے ہیں تو اِس طرح ہم اپنے عمل اور رویے سے اس بات کا اظہار کرتے ہیں کہ "اَے خُدا اس معاملہ میں میں تجھ پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں۔”

مجھےیقین ہے کہ ہم میں سے بہت سے لوگ دُعا تو کرتے ہیں لیکن بعد میں یہ سوچتے ہیں کہ کیا خُدا نے میری دُعا کو سُنا ہے یا نہیں۔ ہم یہ سوال بھی کرتے ہیں کہ کیا ہم نے کافی دُعا کی ہے یا کیا میری دُعا کافی لمبی تھی یا نہیں۔ ہم سوچتے ہیں کہ کیا ہم نے صیح الفاظ، کافی صحائف وغیرہ وغیرہ استعمال کئے ہیں۔ اگر ہم شک اور کم اعتقادی کے ساتھ دُعا کرتے ہیں تو یہ دُعا کا مناسب طریقہ نہیں ہے۔ دُعا کے لئے اِیمان ضروری ہے۔

خُدا میری حوصلہ افزائی کررہا ہے کہ میں یہ سمجھوں کہ سادہ ، اِیمان سے پُر دُعا سے کام بن جاتا ہے۔ مجھے بار بار ایک ہی بات کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے بہت شاندار الفاظ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے صرف جیسی ہوں اُسی طرح خُدا کے پاس آنا ہے اور سمجھنا ہے کہ وہ میری سُنتا اور سمجھتا ہے۔

میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ آپ سادگی سے خُدا کے سامنے اپنی درخواست پیش کریں اور اِیمان رکھیں کہ خُدا آپ کی دُعا کو سنتا ہے اور صیح وقت پر جواب بھی دے گا۔ جب آپ دُعا کرلیں تو بھروسہ کریں۔ یہ جان لیں کہ خُدا سادہ اور بچّوں کی مانند کی گئی اُس دُعا کو سُنتا ہے جو خالص دِل سے کی جاتی ہے۔


خُدا پر بھروسہ کریں تاکہ وہ آپ کی دُعاؤں کا جواب اپنے طریقہ اور اپنے کامل وقت کے مطابق دے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon