خُدا سے بڑے کاموں کی توقع کریں

اَب جو ایسا قادر ہے کہ اُس قدرت [جواُس کا کام ہے] کے موافق (نتیجہ کے طور پر) جوہم میں تاثیر کرتی ہے ہماری درخواست [جرات] اور خیال [ہماری سب سے عمدہ دعاوٗں، خواہشات، خیالات، اُمیدوں اور خوابوں] سے بہت زیادہ کر سکتا [اپنے مقصد کو پوراکرسکتا ہے]  ہے۔   (افسیوں ۳ : ۲۰)

بہت سےلوگ بُری خبر سے اتنا ڈرتے ہیں کہ وہ کسی اچھّی خبرکےلئے بھی دُعا نہیں کرتے! یہ دینداری نہیں ہے۔ اگر ہم خُدا کی آواز سُننا اور اُس کی قدرت کو اپنی زندگیوں میں کام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ایسے رویے اپنانے کی ضرورت ہے جس سے وہ خوش ہو۔ ہمیں منفی توقعات کی بجائے مثبت توقعات رکھنی چاہیں۔ ہمیں اپنی زندگی اِیمان، اُمید اور اچھّی توقعات سے بھرپور ہوکرگزارنی چاہیے کیونکہ بائبل فرماتی ہے کہ بغیرایمان کے اُس کو پسند آنا ناممکن ہے (دیکھیں عبرانیوں ۱۱ : ۶) اور یہ کہ اُمید ہمیں کبھی بھی مایوس نہیں ہونے دے گی (دیکھیں رومیوں ۵ :۵)۔ خدا کے بارے میں کوئی بات منفی نہیں ہے؛ اس کی ذات میں اور اس کے عمل میں کچھ بھی ایسا نہیں ہے جو ہمیں نااُمید کرے؛ وہ جو بھی کرتا وہ ہمارے بھلے کے لئے ہے ۔۔۔۔۔۔ پس جب ہم دُعا کریں ہمیں بھلائی کی توقع کرنی چاہیے۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہم دُعا کریں اور پھرپریشان ہوں کہ کیا خُدا کچھ کرے گا یا نہیں؛ ہمیں خدا سے یہ توقع کرتے ہوئے دُعا کرنی چاہیے کہ وہ ہماری درخواست سےزیادہ کرے گا۔

آج کی آیت میں بیان کیا گیا ہے کہ خُدا ’’بہت زیادہ کرسکتا ہے‘‘ کچھ ایسا جو مانگنے اور سوچنے کی ہم جرات بھی نہیں کرسکتے اوروہ ہماری ’’عمدہ ترین دعاوٗں، خواہشات، اُمیدوں اورخوابوں‘‘ سےبہت زیادہ کرسکتا ہے۔ یہ بہت حیران کن بات ہے اوراس سے ہمارے اندراعتماد پیدا ہونا چاہیے جواُمید کے ساتھ دُعا کرنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ ذاتی طور پرمیں اِیمان کے بغیر چھوٹی خفیف دعائیں کرنے سے بہتریہ سمجھتی ہوں کہ بہت بڑی دعائیں بڑی توقعات کے ساتھ کروں چاہیے اس کا مجھے آدھا ہی جواب  کیوں نہ ملے!


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا سے بڑی باتوں کی توقع کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon