
مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت (کثرت سے) پَھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا [میرے ساتھ ضروری تعلق منقطع کرکے] ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔ یُوحنّا 5:15
بہت دفعہ ہم اپنے حالات کو خود سنبھالنے کی کوشش کرتے ہیں اورخُدا پر بھروسہ نہیں کرتے کہ وہ ہمارے لئے کچھ کرے۔ یہ تسلیم کرنا کمزوری کی علامت نہیں ہے کہ ہم اپنی مدد نہیں کر سکتے— بلکہ یہ سچ ہے۔ آپ مایوس، جدوجہد کا شکار، اور ناخوش ہو سکتے ہیں کیونکہ آپ کسی ایسی چیز کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے بارے میں آپ کچھ نہیں کر سکتے۔ ہو سکتا ہے آپ جن حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اُنہیں صرف خُدا ہی بدل سکتا ہے۔
خُدا کا انتظار کریں کہ وہ حالات کو تبدیل کرے گا اور میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ اس دوران آپ شُکر گزاری کریں کہ خُدا اختیارِکُل ہے، آپ بس انتظار کے دوران لطف اندوز ہونے کا فیصلہ کریں۔ ایسا کرنا مشکل لگتا ہے کیونکہ اس میں صبر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن آخرکار اِس سے حیران کن فائدہ ملے گا۔ خُدا کا انتظار کرنا اُس کو تعظیم دینے کے مترادف ہے، اور بائبل کہتی ہے کہ جو شخص خُدا کی تعظیم کرتا ہے وہ اُس کی عزّت کرے گا (دیکھیں 1 سموئیل 30:2)۔
شُکرگزاری کی دُعا
مَیں آج تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں، اَے باپ، کہ مجھے اپنے حالات کو اپنی طاقت سے سنبھالنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تُو یہاں میری مدد کے لیے ہے۔ جب کہ مَیں تیرا/تیری منتظر ہوں، اس عمل سے لطف اندوز ہونے میں میری مدد کر، یہ جانتے ہوئے کہ تیرے پاس اچھّی چیزیں موجود ہیں۔