خُداوند پر توکّل(تکیہ، اعتماد، بھروسہ) کراور نیکی کر۔ ملک میں آباد رہ اوراُس کی وفاداری سے پرورش پا۔ زبور ۳۷: ۳
ہم میں سےبہت سے لوگ اپنا زیادہ تروقت برکات حاصل کرنے کی تگ و دو میں گزار دیتے ہیں ۔ بعض اوقات لوگ خُدا پر بھروسہ کرنے کی بجائے اپنی خواہشات کو زیادہ اہم سمجھتے ہوئے اُن کی پیروی میں اپنی ساری زندگی گزار دیتے ہیں اور خُدا کی رہنمائی کو قبول نہیں کرتے ۔ آخرکار وہ خالی اورافسردہ رہ جاتے ہیں۔
زبور ۳۷: ۳ میں بیان ہے کہ …خُداوند پر توکّل کر اور نیکی کر… خُدا نے ہمیں اِس لئے نہیں بنایا کہ ہم خودغرض بنیں اورہروقت اپنے بارے میں سوچتے رہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم دوسروں کی مدد کریں اور اس طرح اچھا بیج بوئیں ۔ نیکی کرنے سے بڑا اطمینان ملتا ہے کیونکہ جب ہم کسی تبدیلی کا سبب بنتے ہیں تو بہت اچھّامحسوس ہوتا ہے۔ اور اِس سےخُدا کی برکات کا دروازہ کھل جاتا ہے۔
خدا پر صیح برکات کے لئے بھروسہ کریں۔ اور جب آپ اس کے صیح وقت کا انتظارکررہےہیں
اس دوران دوسروں کی مدد میں مصروف رہیں۔ جب آپ اپنے مسائل سے نظریں ہٹا کر دوسروں کے بارے میں سوچیں گے آپ کو حقیقی آرام ملے گا۔
جب آپ نیکی کرنے میں مصروف رہیں گے توخُدا وفاداری سے آپ کو برکت دے گا اورآپ کی ہر ضرورت کو پورا کرے گا۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں خودغرضی اور خود پرستی کی زندگی نہیں گزارنا چاہتا/چاہتی۔ میں تجھ پر بھروسہ کرتا/کرتی ہوں کہ تو مجھے برکت دے گا اور جن تک تو میری رہنمائی کرے گا میں اُن کے ساتھ نیکی کروں گا/گی اوراُن کو برکت اور مدد فراہم کرنے میں مصروف رہوں گا/گی ۔