
کیونکہ تمہیں صبر کرنا ضرور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پوری کرکے وعدہ کی ہوئی چیز حاصل کرو (اور پوری خوشی مناؤ)۔ عبرانیوں 10 : 36
دنیا میں بے شمارایسے مسیحی ہیں جو ناخوش اورغیرمطمئین ہیں، جس کی صرف ایک وجہ ہے کہ وہ صبر سے خُدا کا انتظار کرنے، اس کے وقت اور طریقہ کو قبول کرنے کی بجائے اپنی قوت میں کام کرنے میں مصروف ہیں۔ ہمیں بہت جلدی ہے لیکن خُدا کو نہیں ہے۔
چاہیے کہ ہم فروتنی اختیار کریں اور یہ کہیں کہ "خُدا بہتر جانتا ہے وہ دیر نہیں کرے گا” لیکن غرور انسان کے دل میں یہ خیال ڈالتا ہے کہ "میں ابھی تیار ہوں۔ میں ہر کام اپنے طریقہ سے کرسکتا ہوں۔” ایک حلیم شخص صبر سے انتظار کرتا ہے؛ دراصل اس کے اندر خُدا کا خوف موجود ہوتا ہے اور وہ اپنے جسم کی آواز نہیں سنتا۔ صبر انتظار کے دوران اچھّے رویے کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کا نام ہے۔ لیکن مغرور شخص ایک کام کے بعد دوسرے کام کو سرانجام دیتا ہے جس سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ فخر بے صبری کی جڑ ہے۔
صبر رُوح کا پھل ہے جو حالات کے باوجود انسان کو پُرسکون اور مثبت رویہ اپنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایسا ہرگز مت سوچیں کہ آپ اپنے سارے مسائل اور مشکلات کو اپنی کوشش سے حل کرلیں گے۔ جب ہم خُدا کے قوی ہاتھ کے نیچے فروتنی سے رہتے ہیں تو ہم اپنے طریقوں کو اختیار کرنے اور اپنے وقت کے مطابق چلنے سے چھوٹ جاتے ہیں اور ہم اپنے لئے خُدا کی مرضی اور طریقہ کار کو اپنانے کے لئے تیارہو جاتے ہیں۔
صرف اِیمان میں صبر اور تحمل ہی سے ہم خُدا کے وعدوں کو حاصل کرتے ہیں۔