تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغ اور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔ زبُور19: 105
جب کہ منفی خیالات، الفاظ، جذبات اور تعلقات تناؤ کا سبب بن سکتے ہیں — اور تناؤ بیماری کا سبب بن سکتا ہے — مثبت خیالات، الفاظ، جذبات اور تعلقات صحت اور تندرستی لا سکتے ہیں۔ درج ذیل آیات پر غور کریں:
- "مُطمئِن دِل جِسم کی جان ہے” (امثال 30:14)
- "اَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر… کیونکہ جو اِس کو پا لیتے ہیں یہ اُن کی حیات اوراُن کے سارے جِسم کی صِحت ہے۔” (امثال 20،22)
- "دِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں۔ وہ جی کو مِیٹھی لگتی ہیں اور ہڈِّیوں کے لِئے شِفا ہیں۔”(امثال 24:16)
ہم اپنی زندگیوں میں خُدا کے کلام کی طاقت کے لیے شُکر گزار ہو سکتے ہیں۔ کلامِ پاک پر غور کرنا اور خُدا کی ہدایات پر عمل کرنا ہمارے سوچنے، بولنے اور اس انداز میں جینے کا سبب بنے گا جو ہماری زندگی کے ہر حصے میں شفا لائے گا۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ، مَیں تیرے کلام اور اس شفا کے لیے جو وہ میری زندگی میں لاتا ہے تیرا شُکر ادا کرتا/کرتی ہوں۔ میں شُکرگزار ہوں کہ میرے خیالات، الفاظ، جذبات اور رشتے اس راہنمائی سے جو تُو کلامِ مقدس کے ذریعے مجھے دیتا ہے بدل گئے ہیں۔