خُدا کو اختیار دینا

خُدا کو اختیار دینا

آدمی کے دِل میں بُہت سے منصُوبے ہیں لیکن صِرف خُداوند کا اِرادہ ہی قائِم رہے گا۔  امثال  19 : 21

اگر آپ ایک معیاری اوراچھّی زندگی بسرکرنے میں ناکام رہے ہیں تو کیوں نہ اِسے اُس کے حوالے کردیا جائے جس نے اس کو تخلیق کیا ہے اور جو آپ کو آپ سے بھی زیادہ بہتر طور پرجانتا ہے؟ اگرآپ کی گاڑی خراب ہونے لگے تو آپ اسے ٹھیک کروانے کے لیے ان لوگوں کے پاس واپس لے جاتے ہیں جنہوں نے اسے بنایا ہے۔ یہ اصول خُدا کی ہستی کے ساتھ بھی منسوب کیا جاسکتا ہے۔ اس نے آپ کو پیدا کیا اور آپ سے بہت مُحبّت کرتا ہے۔ اگرآپ کی زندگی آپ کے لیے باعثِ اطمینان نہیں ہے تو اسے ٹھیک کرنے کے لیے اس کے پاس لے جائیں۔

آپ کی زندگی اس وقت تک نہیں بدلے گی جب تک کہ آپ اس کا اختیار خُدا کے سپُرد کرنے کا انتہائی اہم فیصلہ نہیں کرلیتے۔ اور خُوشخبری یہ ہے کہ: جب آپ خُدا سے کہتے ہیں کہ وہ آپ کی زندگی میں اپنی مرضی کو پورا کرے تو وہ کہتا ہے، "ہاں۔” وہ ان حصوں کی مرمت کرے گا جو خراب ہوچکے ہیں، آپ کی راہنمائی کرے گا تاکہ زندگی کے سفر میں آپ محفوظ رہ سکیں اور آپ کو ایسی خُوشی دے گا جس کے بارے میں آپ کبھی نہیں جانتے تھے۔ جب خُدا کے پاس اختیار ہوگا تو آپ شُکر گزار ہو سکتے ہیں کہ آپ کی زندگی میں ایک نئی سمت، مقصد اور مستقبل کی اُمید ہے۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ آج میں تجھ سے کہتا/کہتی ہوں کہ میری زندگی کا مکمل اختیار سنبھال لے۔ مجھے اس اختیارکو چھوڑنے میں میری مدد کر! تیرا شُکریہ کہ تُو چیزوں کو مجھ سے بہتر طریقے سے چلا سکتا ہے۔ میں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو میری زندگی کوشفا بخش، تبدیل کر اور بحال کر۔ میں ان دلچسپ نئی چیزوں کے لیے شُکر گزار ہوں جو تونے میرے مستقبل کے لئے رکھی ہوئی ہیں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon