…جتنی باتیں سچ ہیں اور جتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جتنی باتیں واجب ہیں او جتنی باتیں پاک ہیں اور جتنی باتیں پسندیدہ ہیں اور جتنی باتیں دلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعریف کی باتیں ہیں اُن پر غور(اپنے خیال اُن پرگاڑھ لو) کیا کرو۔ فلپیوں 4 : 8
کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ آپ کے احساسات آپ کی سوچ سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ یہ بات درست نہیں ہے تو صرف بیس منٹ تک کسی اور با ت کے بجائے صرف اور صرف اپنے مسائل کے بارے میں سوچیں۔ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ بیس منٹ گزرجانے کے بعد آپ کے احساسات اور شاید آپ کے چہرے کے تاثرات بھی بدل جائیں گے۔
ایک دن جب میں سوکر اٗٹھی تو میں ایک مسئلہ کے بارے میں جو مجھے درپیش تھا سوچ رہی تھی۔ اچانک خُداوند کے پاک رُوح نے مجھ سے کلام کیا۔ اُس نے مجھ سے کہا کہ : "جوائیس کیا تم مجھ سے رفاقت رکھو گی یا اِس مسئلہ سے؟”
جب مایوسی آپ کو گھیر لے تو بیٹھ کر اپنے لئے افسوس نہ کرتے رہیں۔ حالات کتنے ہی مشکل کیوں نہ دکھائی دیتے ہوں ہمارے پاس ایک چناؤ ہے۔ یا تو ہم اپنے مسائل سے چپکے رہنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں یا خُدا کے ساتھ قریبی تعلق قائم کرنے کا۔ ہم اپنی سوچوں میں اپنے مسائل کو جگہ دینے کی اجازت دے سکتے ہیں جب تک کہ ہم مکمل طور پر نا اُمید نہ ہوجائیں یا ٹوٹ نہ جائیں یا ہم اپنی توجہ ان تمام کاموں پر لگا سکتے ہیں جو خُدا نےماضی میں ہمارے لئے کئے ہیں یا اُن برکات پر جو مستقبل میں وہ ہمیں دینے والا ہے۔
ہماری سوچیں خاموش الفاظ ہیں جنھیں صرف خُداوند یا ہم خُود سن سکتے ہیں، لیکن یہ الفاظ ہمارے باطنی انسان، صحت ، خوشی اور رویہ کو متاثر کرتے ہیں۔