کیا تُم نہیں جانتے کہ تُم خُدا کا مقدس ہو اور خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے؟ (۱ کرنتھیوں ۳: ۱۶)۔
میَں کبھی کبھار یا کسی بڑی مصیبت کی گھڑی میں خُدا کے ساتھ وقت گُذارا کرتی تھی۔ اور پھر میں نے سیکھا، کہ اگر میں ہنگامی صورتحال جیسی زندگی سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتی ہوں ، اور مجھے اُسکی شدید ضرورت بھی ہے، تو مجھے روزانہ کی بنیاد پر اُس کے ساتھ وقت گذارنا ہوگا۔
یہ سچ ہے کہ جب بھی ہم مدد کیلئے اُس کے پاس آئیں تو خُدا ہماری مدد کریگا۔ لیکن اگر ہم لگاتار فتح حاصل کرتے رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں خُدا کو ’’صرف ہنگامی صورتحال ‘‘ کے خول سے باہر نکالنا ہوگا اور اُسے روز مَرہ کی زندگی میں دعوت دینا ہوگی۔
خداچاہتا ہے کہ ہم اُس کے ساتھ ذاتی تعلق قائم کریں۔ اور اِس کا ثبوت وہ ہماے اندر رہ کر دیتا ہے۔
جب یسُوع نے صلیب پر اپنی جان دی تو اُس نے ہمارے لیے قادر ِ مطلق خُدا کے ساتھ ذاتی رشتہ قائم کرنے کا راستہ کھول دیا۔اگر خُدا ہمارے ساتھ ’’صرف ہنگامی صورتحال‘‘ کا رشتہ چاہتا تو وہ بھی شائد ہمیں خاص مواقعوں پر ہی ملتا، لیکن یقیناً وہ ہمارے درمیان مُستقل رہائش رکھنے کے لیے آیا تھا۔
کیا ہی خوبصورت خیال ہے! خدا آپ کا ذاتی دوست ہے! کیا آپ اُسے ’’صرف ہنگامی صورتحال ‘‘کے ڈبے سے باہر نکالوگے؟
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا میَں جانتی ہوں کہ مسیحی زندگی، پشت پناہی کیلئے رکھی ہوئی ہے جو ’’صرف ہنگامی صورتحال‘‘ سے بہت بڑھ کر ہے۔ کیونکہ تُو میرے اندر رہتا ہے، میَں تجھے مُصیبت کی گھڑی میں بلانے کے لیے اپنے ذاتی دوست کے طور پر رکھنا چاہتی ہوُں۔ میَں اپنی زندگی کے ہر ایک دن میں تجھے ہی پکارنا چاہتی ہوں۔