
…کیونکہ روُحُ القّدس جو ہم کوبخشا گیا ہے اُس کے وسیلہ سے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے۔ رومیوں 5 : 5
بائبل مقّدس ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ رُوح القّدس کے وسیلہ سے جو ہم کو بخشا گیا ہے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں اُنڈیلی گئی ہے۔ اِس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ جب خُداوند، پاک رُوح کے وسیلہ سے، ہمارے دِلوں میں اپنے بیٹے یسوع مسیح پر ہمارے اِیمان لانے کے سبب سے بسنے کے لئے آتا ہے، وہ اپنے ساتھ مُحبّت لے کر آتا ہے کیونکہ خُدا مُحبّت ہے (1 یوحنا 4 : 8)۔
یہ سوال بہت ضروری ہے کہ ہم خُدا کی اس مُحبّت سے جو ہمیں مفت میں دی گئی ہے کیا کر رہے ہیں۔ کیا ہم اس کو رد کررہے کیونکہ ہم خود کو اس مُحبّت کے قابل نہیں سمجھتے؟ کیا ہم یہ اِیمان رکھتے ہیں کہ خُدا اُن انسانوں کی مانند ہے جنھوں نے ہمیں رد کیا اور ہمیں دُکھ دیا ہے؟ کیا ہم اِیمان سے اس کی مُحبّت کو قبول کرتے ہیں، یہ یقین کرتے ہوئے کہ وہ ہماری ناکامیوں اور کمزوریوں سے بلند و بالا ہے؟
خُدا کی مدد سے ہم خود سے مُحبّت کرسکتے ہیں — اس میں ہر گزخود غرضی اور خود پسندی شامل نہیں ہے جو ایسے طرزِ زندگی کو جنم دیتے ہیں جس میں انسان اپنی خواہشات کو پورا کرنے میں مگن رہتا ہے بلکہ اس میں ایک توازن اور دینداری شامل ہے تاکہ اس بات کی یقین دہانی ہو کہ ہم خُدا کی تخلیق کی حیثیت سے اچھّے اور ٹھیک ہیں۔
خُدا کا منصوبہ یہ ہے: ہم اُس کی مُحبّت کو حاصل کریں؛ خود سے خُدا کے خوف میں رہتے ہوئے مُحبّت کریں، جیسے اُس نے ہم سے مُحبّت کی اس کی بدلے میں اس سے بے انتہا مُحبّت کریں اور پھر ہر اس شخص سےجو ہماری زندگیوں میں شامل ہے مُحبّت کریں۔
جب خُدا ہم سے مُحبّت کرنے کے لئے ہاتھ بڑھاتا ہے وہ ایک ایسا سلسلہ شروع کرتا ہےجس سے نہ صرف ہمیں برکت ملے گی بلکہ بہت سے دوسرے لوگوں کو بھی۔