
تم جو کچھ[ دُکھ ] سہتے ہووہ تمہاری تربیت کے لئے ہے۔ خُدا فرزند جان کر تمہارے ساتھ سلوک کرتا ہے۔ وہ کون سا بیٹا ہےجِسے باپ[اِس طرح] تنبیہ نہیں کرتا؟ (عبرانیوں ۱۲ : ۷)
اگر ہم خُدا کے روح کی راھنمائی میں چلنا چاہتے ہیں تو ہمیں بڑے ہونے اورخدا کے بالغ بیٹے اور بیٹیاں بننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنی جسمانی خواہشات اور انسانی بھوک، ابلیس، اپنے دوستوں، اپنے جذبات اور اپنے خیالات کو اجازت نہیں دینی کہ وہ ہماری راھنمائی کریں؛ ہم راھنمائی اور ہدایت کے لئے صرف خُدا کے روح پر نظر رکھیں۔
جتنا ہم خُدا کے کلام سےواقف ہوں گے، اتنا ہی ہم یہ سمجھ جائیں گے کہ وہ ہمیں بھٹکنے نہیں دے گا یا ہمیں کوئی ایسا کام کرنے کی ہدایت نہیں دے گا جو ہمارے لئے اچھّا نہیں ہے۔ ہوسکتا ہے کہ کسی کام کے آغاز میں ہمیں بےچینی محسوس ہو لیکن آخر کار وہ ہمارے لئے عظیم برکات کا باعث ہواگرہم سادگی سے پاک روح کی قیادت کی پیروی کرتے رہیں۔ اس کی پیروی کرنا روحانی بلوغت کا حصّہ ہے۔
بائبل میں بعض اوقات ہمیں ’’خُدا کے فرزند ‘‘ اور بعض اوقات ’’خُدا کے بیٹے‘‘ کہا گیا ہے۔ فرزندوں اور بالغ بیٹےاور بیٹیوں میں فرق ہے۔ اگرچہ سب کو برابر مُحبّت ملتی ہے لیکن بالغ بیٹے اور بیٹیاں ایسی آزادی، استحقاق اورذمہ داریوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن کے لئے بچّے ابھی تیار نہیں ہوتے۔
ہم خُدا کی بادشاہی میں بچّوں کی مانند داخل ہوتے ہیں؛ ہم بچپن کےدور سے گزرتے ہیں؛ اور پھر ہم سیکھتے ہیں کہ خُدا کے بیٹےبیٹیوں اورمسیح کے ہم میراث ہونے کی حیثیت سے کس طرح برتاوٗ کریں۔ خُدا ہمارے لئے عجیب کام کرنا چاہتا ہے لیکن اُن کے لئے ہمیں بالغ ہونے کی ضرورت ہے۔ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ روحانی طور پربالغ ہونے کی پوری کوشش کریں۔آج ہی سے شروع کریں اور اس عمل میں اُس کی مدد مانگیں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا میں بالغ ہونے اور بڑے ہونے کے لئے تیار ہوں۔