
جو تمہاری (شاگردوں کی) سُنتا ہے وہ میری سُنتا ہے اور جو تمہیں نہیں مانتا وہ مجھے نہیں مانتا اور جو مجھے نہیں مانتا وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں مانتا۔ لوُقا 10 : 16
یہ زندگی کی حقیقت ہے کہ ہمیں زندگی میں بارہا رد کئے جانے کا تجربہ ہوگا۔ داؤد کو رد کئے جانے کا تجربہ ہوا۔ پولس کو رد کئے جانے کے درد کا مقابلہ کرنا پڑا۔ یہاں تک کہ خُداوند یسوع مسیح کو بھی رد کیا گیا۔ اگر آپ کو خُدا کی مرضی پوری کرنے کی وجہ سے رد کیا جاتا ہے ۔۔۔۔ یعنی ایسے کام کرنے کے لئے جو ہمارے اِرد گرد لوگوں کے کاموں سے مخلتف ہوتے ہیں، تو مایوس نہ ہوں کیونکہ خُدا کا ساتھ اچھّا ہے۔
جب میں نے پہلی دفعہ منادی کرنا شروع کیا تو میں سہمی ہوئی تھی اور مجھے تنقید اور رد کئے جانے کا تجربہ ہوا۔ ایسا وقت بھی آیا جب میں بہت زیادہ مایوس ہوگئی۔ آخر کار خُدا نے میری رُوح میں مجھ سے کلام کیا کہ : ” میں وہ ہوں جس نے تجھے بلایا ہے۔ جوکچھ لوگ سوچتے ہیں اس کی فکر نہ کر۔ اگر تم ایسا کرو گی تو پھر اپنی تمام زندگی میں فکر مند ہی رہو گی کیونکہ ابلیس تمہارے بارے میں کبھی بھی بُرا سوچنے والوں کو ڈھونڈنا بند نہیں کرے گا۔”
اعمال 28 : 1 – 5 میں جب پولس رسول کو ایک سانپ نے کاٹ لیا اُس نے اُس سانپ کو جھٹک دیا اور اُس کو کسی بھی بُرے نتیجہ کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ہمیں بھی رد کئے جانے کے درد سے ایسا ہی کرنا ہے۔ جب ہم خُدا کے قریب ہوتے ہیں اوراُس کے نام سے جانے جاتے ہیں اور ہماری پہچان کا انحصار دوسروں کی رائے پر نہیں ہوتا تووہ باتیں جو ہماری نااُمیدی کا باعث ہیں ہم ان کو اپنے اُوپر سے اُتار سکتے ہیں۔ آج آپ کو جن حالات کا سامنا ہے ۔۔۔۔ یعنی خوف، رد کئے جانے کا، حوصلہ شکنی، نااُمیدی، تنہائی ۔۔۔۔ اُن کو اپنے اُوپر سے اُتار دیں اور آگے بڑھیں۔
جب ہمارے بہت عزیز بھی ہمیں رد کردیں تو اُس وقت بھی ہم آگے بڑھنے اور اُس کام کو پورا کرنے کا جس کے لئے خُدا نے ہمیں بُلایا ہے پکا اِرادہ کرسکتے ہیں ۔