جہاں تک ہوسکے تم اپنی طرف سے سب آدمیوں کے ساتھ میل ملاپ رکھو۔ (رومیوں ۱۲: ۱۸)
اگر ہم خُدا کی آواز سننا چاہتے ہیں تو ہمیں ایسی فضا پیدا کرنے کی ضرورت ہے جس میں اس کی حضوری سما سکے۔ فضا سے میری مراد ماحول ہے یا ایسا غالب مزاج ہے جو ہمارے ارد گرد موجود ہوتا ہے اور ہمیں گھیرے ہوتا ہے۔ فضا رویوں سے جنم لیتی ہے اور کچھ رویے خدا کے ساتھ ہمارے تعلق کو بناتے اور کچھ بگاڑتے ہیں۔ خدا کی آواز سننے کے لئے ہمیں اطیمنان کی فضا کی ضرورت ہے اور ہم ایمان اورمعاف کرنے کے وسیلہ سے اطمینان کے رویے کوپید اکرسکتے ہیں ۔
اگر فضا میں کشیدگی ہو گی تو ہم اس کو محسوس کریں گے۔ اسی طرح ہم ایسی جگہوں پر اطمینان محسوس کریں گے جہاں لوگ اور حالات پُرسکون ہیں اور ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ جہاں پر ہم جائیں وہاں پُرسکون ماحول پیدا کریں ورنہ ہم اس خدا کی آوازجو اضطراب میں موجود رہتا ہے سن نہیں پائیں گے۔ خدا جھگڑے فساد اور نااتفاقی کی فضا میں بات نہیں کرتا لیکن وہ پُرسکون فضا میں جہاں دل ۔۔۔۔ اور دماغ ۔۔۔۔ مطمئین اور محبت سے لبریز ہوتے ہیں بات کرتا ہے۔
خدا کی حضوری کی معموری سے لطف اندوز ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ہم مسلسل اپنے ارد گرد اور اپنے اندرایسی فضا قائم کریں جس میں اس کے نام کو جلال ملے۔اگر ہم خدا کی آواز سننا چاہتے ہیں تو ہمیں سارے برے رویے کو یسوع مسیح کی خداوندیت کے سامنے زیر کرنا ہوگا تاکہ ایسی فضا جنم لے جہاں ہم اس کی حضوری کو محسوس کریں اور اس کی آواز سنیں۔
آج کے لئے آپ کے لئے خدا کا کلام: ’’صلح کروانے‘‘ والے بنیں