
پس آوٗ ہم فضل کے تخت کے پاس دلیری سے چلیں تا کہ ہم پر رحم ہو اور وہ فضل حاصل کریں جو ضرورت کے وقت ہماری مدد کرے۔ عبرانیوں ۴: ۱۶
خدا چاہتا ہے کہ ہم اُس کے فضل (مافوق الفطرت اندرونی قوت) کو پانے کے لئے اس کے پاس جانے کی عادت بنا لیں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس پر مکمل بھروسہ کریں۔
لیکن دشمن ہم سے جھوٹ بولتا ہے، اور ہمیں کہتا ہے کہ ہم اتنے اچھے نہیں ہیں کہ خدا کی حضوری میں جا سکیں ۔وہ ہمیں قائل کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ ہم نے بہت زیادہ غلطیاں کی ہیں اور اس لئے خدا ہم سے کوئی واسطہ رکھنا نہیں چاہتا۔
لیکن خدا کا کلام ہمیں یہ نہیں کہتا۔ بلکہ اس کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ اس کے چھڑائے اور آزاد کئے ہوئے فرزندوں کی حیثیت سے ہم دلیری سے اس کے تخت کے پاس جا سکتے ہیں۔ آپ کو آج ہی اس سچائی کو قبول کرنے کی ضرورت ہے اور فیصلہ کرنا ہے کہ آپ اس کے کلام کے مطابق زندگی گزاریں گے۔
یہ کہنا بند کردیں کہ’’مجھے محسوس ہوتا ہے کہ خدا مجھ سے پیار نہیں کرتا،‘‘’’مجھے ایسا لگتا ہے کہ مجھے معافی نہیں ملی‘‘ یا’’مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میراکوئی مستقبل نہیں ہے‘‘ اور یہ کہیں کہ’’خدا مجھ سے پیارکرتا ہے اور کوئی چیز مجھے اس کی محبت سے جدا نہیں کر سکتی۔ اس نے مجھے معاف کردیا ہے اور میں اسی وقت بڑے اعتماد کے ساتھ اس کے نزدیک جاسکتا/سکتی ہوں اور وہ مجھے قبول کرلےگا۔
جب بھی آپ کو محسوس ہو کہ آپ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، یاد رکھیں کہ خدا کا کلام کیافرماتا ہے، اور پھر دلیری سے اپنے آسمانی باپ کے نزدیک جائیں۔ وہ بے چینی سے آپ کو قبول کرنے کا منتظرہے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں دلیری سے تیرے پاس آتا/آتی ہوں کیونکہ تیرا کلام بتاتا ہے کہ مجھے معافی مل چکی ہے اور یہ کہ میں ہمیشہ تیرے نزدیک آسکتا/سکتی ہوں۔ تیرا شکرہو کہ تو نے میری ناکامیوں کے لئےمجھے معاف فرمایا ہے اور تیرا فضل ضرورت کے وقت میری مدد کرتا ہے۔