…صادق شیر ببر کی مانند دلیر ہے۔ امثال ۲۸: ۱
کچھ لوگ بہت زیادہ دلیری کا مظاہرہ کرتے ہیں جب کہ کچھ لوگ خدا کے عزیز فرزندوں کی طرح دلیری سے زندگی گزارنے میں مشکل محسوس کرتے ہیں۔ میں بھی اس مسئلہ سے دوچار تھی جب تک کہ خدا نے مجھ پر چند اہم سچائیاں ظاہر نہ کردیں۔ ان کی مدد سے میں نے دلیری سے زندگی بسر کرنے کا آغاز کیا، میں آپ کو بھی بتانا چاہتی ہوں۔
۱۔ خوف میں زندگی گزارنے سے انکار کریں۔ خوف ہمارے معاشرے میں متعدی بیماری کی طرح ہے کلامِ مقدس عبرانیوں ۱۰: ۳۸میں ہمیں ہدایت دیتاہے کہ ایمان سے زندگی بسر کریں اور خوف کے باعث پیچھے نہ ہٹیں۔
۲۔ اپنی ناکامیوں کو پسِ پشت ڈال دیں۔ آپ ناکام انسان نہیں ہیں بلکہ بعض اوقات نئے کام کرنے کی کوشش میں کامیاب نہیں ہو پاتے۔ آپ اس وقت ناکام ہوں گےجب آپ کوشش کرنا چھوڑ دیں گے۔ غلطیوں کے خوف سے کوشش کرنا نہ چھوڑیں اوراگر آپ سے غلطی ہو بھی جاتی ہے تو فوراً اس کو درست کریں اور آگے بڑھیں۔
۳۔ موازنہ کرنا چھوڑ دیں۔ جب تک آپ دوسروں سے موازنہ کرتے رہیں گے دلیری سے زندگی بسر کرنا ناممکن ہوگا۔دلیری اس وقت آتی ہے جب آپ اپنے آپ کو قبول کرتے ہوئے اپنا بہترین دیتے ہیں اور بہتر سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
۴۔ کام کرنے سے نہ گھبرائیں۔اپنے دل میں جھانکیں اورخود سے سوال کریں کہ آپ کے ایمان کے مطابق خدا آپ سے کیا کام لینا چاہتا ہےوہی کام کریں۔ان چار نکات کے مطابق دُعا کریں اور پاک روح سے مدد کی درخواست کریں تا کہ آپ ان کے مطابق زندگی بسر کر سکیں۔ مسیح اور اس کے فضل کے سبب سے آپ پُر اعتماد ہو کر دلیری سے بھر جائیں گے۔
یہ دُعا کریں:
اے پاک روح، میں چاہتا /چاہتی ہوں کہ دلیری میری واضح صفت ہو۔ میری مدد کر تاکہ میں تجھ سے زور لے کر ان چار نکات پرعمل کر سکوں۔