دلیر ہو جائیں!

اگرچہ کوئی شریر کا پیچھا نہ کرے تو بھی وہ بھاگتا ہے لیکن[سمجھوتا نہ کرنے والے ] صادق شیرِ ببَر کی مانند دلیر ہے۔   (امثال ۲۸ : ۱)

بہت سے لوگوں کے دُعا نہ کرنے اور خُدا کے سامنے اپنی ضرورت پیش کرنے میں ہچکچاہٹ  کا سبب یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کواس کا اہل نہیں سمجھتے۔ وہ اپنے بارے میں اچھّے خیالات نہیں رکھتے؛ وہ خود کو کافی روحانی نہیں سمجھتے، اِس لئے وہ یقین نہیں کرتے کہ خُدا اُن کی دُعا سُنے گا۔ ہم سب سے غلطیاں سرزد ہوجاتی ہیں اور جب ایسا ہو تو ہمیں خُدا سے معافی اوررحم  کے طلب گارہونا چاہیے تاکہ غلطیاں سرزد ہوجانے کے باوجود ہم خُدا کی برکات حاصل کریں۔

جب ہم خُدا سے دُعا کرتے ہیں اوراپنی درخواستیں اُس کے سامنے پیش کرتے ہیں توہمیں خُدا کے بیٹے اور بیٹیاں ہوتے ہوئے اپنی حیثیت اور مقام کو سمجھنا ہے کہ ہم خُداوند یسوع مسیح کے لہو سے راستباز ٹھہرائے گئے ہیں۔ ورنہ شاید نہ توہم اُس کی آوازصاف طورپر سُن پائیں گے اورنہ ہی اُس کے کلام کو صیح طورپر سمجھ پائیں گے۔ غورطلب بات یہ ہے کہ ہمارے مطابق ہماری راستبازی کی بنیاد ’’صیح‘‘ کام ہیں ۔۔۔۔۔۔ یعنی ’’ٹھیک‘‘ باتیں ، ’’ٹھیک‘‘ برتاوٗ یا ’’ٹھیک‘‘رویہ ۔ سچائی یہ ہے کہ ہم خود کو راستباز نہیں بنا سکتے۔ حقیقی الہیٰ راستبازی کی بنیاد ہمارے راست کام نہیں  نہیں بلکہ خُداوند یسوع مسیح کا کیا گیا کام ہے۔ ہم ایمان سے راستبازٹھہرتے ہیں اور جب ہم ایک بار اس پر ایمان لے آتے ہیں تو بتدریج ہمارا رویہ ٹھیک ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ لیکن ہمیں ہمیشہ یہ یاد رکھنا چاہیے کہ خُدا ہماری دعاوٗں کا جواب دیتا ہے کیونکہ وہ بھلا ہے نہ کہ ہم۔ ہم دلیری سے اُس کے پاس دُعا کے لئے آ سکتے ہیں اور اُس کی آواز سُننے کی توقع کرسکتے ہیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا آپ کی خطاوٗں کو معجزات میں تبدیل کردے گا اگرآپ اُس پر بھروسہ کریں اور دلیری سے دُعا کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon