دُعا کرنا، اِقرار کرنا اور عمل کرنا

دُعا کرنا، اِقرار کرنا اور عمل کرنا

جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔   رُومِیوں 3:12

رومیوں 3:12 کے مطابق  ہرایک کو اِیمان بخشا گیا ہے لیکن اس اِیمان کو کام میں لانے کے لئے اسے استعمال  کرنے کی ضرورت ہے۔ جب کوئی  کہتا ہے کہ "مَیں ایمان سے بھرا/بھری ہوا ہوں،” تو یہ بڑا روحانی  جملہ  لگتا ہے لیکن کیا آپ اپنا ایمان استعمال کر رہے ہیں؟ ایمان دُعا مانگنے، اقرار کرنے، اور جو کچھ بھی خُدا ہم سے کرنے کو کہتا ہے اس ہرعمل کرنے سے حرکت میں آتا ہے:

  • دُعا کرنا: ہم اپنی دُعاؤں کے ذریعے خُدا کو اپنے حالات میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔
  • اقرار کرنا: یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے اِیمان کے مطابق جو کچھ خُدا ہمارے لئے کر رہا ہے اُس کا اِقرار کریں۔
  • عمل کرنا: اپنے اِیمان کو استعمال کرنے کا تیسرا قدم یہ ہے کہ آپ وہ کریں جس کے بارے میں آپ کو یقین ہے کہ وہ کام خُدا آپ سے کرنے کو کہہ رہا ہے۔

خُدا نے جو اِیمان آپ کو دیا ہے اس کے لیے شُکر گزار بنیں اور دُعا مانگنے، اِقرار کرنے اور عمل کرنے سے اُسے اپنی زندگی میں کام کرنے دیں۔


شُکرگزاری کی دُعا

اَے باپ، مَیں شُکرگزارہوں کہ مَیں صرف تیرے پاس دُعا میں آکر، تیرے وعدوں کا اِقرار کرکے، اور جو تُو مجھے کرنے کو کہتا ہے اسے سرانجام دے  کر اپنے ایمان کواستعمال کرسکتا/سکتی ہوں۔ جب حالات میرے خلاف ہوں تو اِیمان پر قائم رہنے میں میری مدد کر۔ مَیں تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ مَیں تجھ پرمکمل بھروسہ کر سکتا/سکتی ہوں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon