اُس نے اپنی بشریت کے دنوں میں زور زور سے پکار کر اور آنسو بہا بہا کر اُسی سے دُعائیں اور التجائیں کیں جواُس کو موت سے بچا سکتا تھا اور خدا ترسی کے سبب سے اُس کی سنی گئی۔ عبرانیوں ۵: ۷
دُعا بے حد قوت بخش ہے کیونکہ یہ زمین پرموجود انسان کے دل کو آسمان پر موجود خدا کے دل کے ساتھ ملا دیتی ہے۔ جب ہم دعا کرتے ہیں،اس وقت خدا سےہمارا رابطہ جڑ جاتا ہے اور وہ ہماری سوچ سے زیادہ ہماری معمول کی زندگی کو متاثر کرتا ہے۔
میرا اِیمان ہے کہ ساری کائنات میں دُعا عظیم ترین قوتوں میں سے ایک ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آپ اس کو بے باک بیان کہیں، لیکن یہ سچ ہے!
دعا خدا کے کاموں کے لئے دروازہ کھول دیتی ہے۔ جب ہمیں اپنی زندگیوں میں آسمانی قوت کی ضرورت ہوتی ہے اس وقت ہم زمین پر دعا کرتے ہیں تاکہ دعا کے وسیلہ سے حکمت، راہنمائی، حوصلہ یا معجزانہ انقلاب وقوع پذیر ہوں۔ دعا کے ذریعے ہمیں خدا کی قوت ملتی ہے۔ اس لئے یہ ہمارے تصورات اور کسی بھی اور چیز سے زیادہ عظیم قوت ہے۔ یہاں تک کہ یسوع بھی جب اس زمین پر تھا آسمانی قوت حاصل کرنے کے لئےدعا کرتا تھا۔
صرف خدا کی قوت ہی ہمیں شادمانی اور سلامتی عطاکرتی، حکمت بخشتی، کسی شخص کو اس کو زندگی میں قدر اور مقصدیت کا احساس دلاتی اور ہر قسم کا معجزہ کرتی ہے۔
اگرآپ اس قوت کو اپنی زندگی میں کام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں؟ تو دُعا کواپنی ترجیحات میں شامل کر لیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خداوند،دُعا کی قوت حقیقتاً حیران کن ہے، میں تجھ سے رابطہ میں رہ کر تجھے اپنی زندگی میں کام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتا/چاہتی ہوں، اس لئے میں ابھی ایک عہد کرتا/کرتی ہوں میں لگاتار دعا کی حالت میں رہوں گا/گی۔