جب تک خُداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالِب ہو [ضرورت کے وقت اور حق جتا کر اُس کو پکارو]۔ جب تک وہ نزدِیک ہے اُسے پُکارو۔ یسعیاہ 55 : 6
خُدا کے ساتھ اپنے تعلق میں جن بہت سی چیزوں کے لیے ہم شُکر گزار ہو سکتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ ہمارا دوست بننا چاہتا ہے (دیکھیں یُوحنّا 15:15)۔ لیکن جیسے جیسے آپ خُدا کے ساتھ اپنی دوستی میں بڑھتے ہیں تو یہ کبھی نہیں بھولیں کہ آپ کا رشتہ اس بات پر منحصر ہے کہ وہ کیسی ہستی ہے اور اس پر نہیں کہ وہ آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے۔ اُس کی حضوری کی تلاش کرتے رہیں، نہ کہ محض اُس کے نعمتوں کی۔
جب ہم خُدا کے ساتھ ایک پُرجوش، پختہ دوستی رکھنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں بہت سی رکاوٹیں حائل ہوجاتی ہیں اور ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہم خُدا پربحثیت دوست کے توجہ مرکوز کرنے کے بجائے اُس کے ساتھ دوستی کے فوائد پر توجہ مرکوز کرنا شروع کردیتے ہیں۔ جب لوگ ہم سے محض اس لئے تعلق اور دوستی قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ ہمیں اپنے مقاصد اور فائدے کے لئے استعمال کریں تو بحیثیت انسان ہمیں یہ بات اچھّی نہیں لگتی؛ لیکن جب لوگ ہمیں حقیقی طو رپر پسند کرتے اور ہمیں جیسے اور جہاں ہیں کی بنیاد قبول کرتے اور ہم سے دوستی کرتے ہیں تو ہم قابلِ قدر محسوس کرتے ہیں — یہی اصول خُدا کی ہستی پر بھی لاگو ہوتا ہے۔
شُکرگزاری کی دُعا
خُدا مَیں تیرا شُکر اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو مجھ سے پیار کرتا ہے اور میرے ساتھ تعلق قائم کرنا چاہتا ہے۔ آج میں بھی تجھے ڈھونڈتا ہوں اس لئے نہیں کہ تو میرے لئے کیا کرسکتا ہے بلکہ اس لئے کہ جو تو ہے۔ یہ میرے دِل کی خواہش ہے کہ مَیں ہر دن زیادہ سے زیادہ تیری پیروی کروں۔