ایلیاہ ہمارا ہم طبیعت اِنسان تھا۔ اُس نے بڑے جوش سے دُعا کی کہ مِینہ نہ برسے۔ چنانچہ ساڑھے تین برس تک زمین پر مینہ نہ برسا۔ یعقوب 5 : 17
یعقوب ہمیں بتاتا ہے کہ "راستباز” کی مسلسل دُعا بہت طاقتور ہے (یعقوب 5 : 17)۔ یہ ایسا شخص ہے جس نے خُداوند یسوع پر اِیمان رکھنے کے وسیلہ سے نجات اور گناہوں کی معافی حاصل کی ہے اور اُس پر سزا کا حُکم نہیں ہے یعنی ایسا شخص جس کا اعتماد خُداوند اور دُعا کی قوت پر ہے۔ اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس شخص کے اندر کوئی خامی نہیں ہوسکتی۔
ایلیاہ مردِ خُدا تھا جو ہمیشہ کامل طور پر برتاؤ نہیں کرتا تھا لیکن اُس نے اپنی خامیوں کی وجہ سے خُدا پر اپنے اعتماد کو کم نہ ہونے دیا۔ ایلیاہ اِیمان رکھتا تھا لیکن ہمیں اُس کی زندگی میں کئی مرتبہ خوف نظرآتا ہے۔ وہ فرمانبردار تھا لیکن کبھی کبھار وہ نافرمان بھی ہوجاتا تھا۔ وہ خُدا سے پیار کرتا تھا اور خُدا کی مرضی اور اپنی زندگی میں اُس کے منصوبہ کوپورا کرنا چاہتا تھا۔ لیکن کبھی کبھار وہ انسانی کمزوری کے سامنے جھک جاتا اور نتائج سے بھاگنے کی کوشش کرتا تھا۔
1 سلاطین کے 18 باب میں ہم اُسے بڑی قوت سے کام کرتے ہوئے دیکھتے ہیں جب آسمان سے آگ نازل ہوتی ہے اور وہ بعل کے 450 پجاریوں کو ہلاک کردیتا ہے۔ لیکن اس کے فوراً بعد وہ ایزیبل کے سامنے سے خوف زدہ ہو کر بھاگتا ہے، وہ یہاں تک نااُمید اور مایوس ہوجاتا ہے کہ مرنا چاہتا ہے۔
ایلیاہ بھی ہم میں سے بہت سے لوگوں کی طرح جذبات کو اپنے اُوپر حاوی ہونے دیتا تھا۔ وہ ہماری ہی طرح کا انسان تھا لیکن تو بھی اُس نے بڑی زور سے دُعائیں کیں۔ اُس کے نمونہ سے ہمیں کافی "روحانی قوت” ملنی چاہیے تاکہ جب احساسِ جرم ہمارے اندر سراُٹھائے اور ہمارے اندر یہ احساس پیدا ہونے لگے کہ ہم اپنی کمزوروں اور خطاؤں کے باعث زور سے دُعا نہیں کرسکتے اُس وقت ہم اُس کو شکست دے سکیں۔
کبھی بھی پُر اعتماد، موثر اور پُرجوش دُعا کی قوت کو حقیر نہ جانیں۔