روح بمقابلہ جسم

مگر میں یہ کہتا ہوں کہ [پاک] روح [ حساس اورروح کے قبضہ اور رہنمائی میںکے موافق چلو [عادتاً ] تو جسم کی خواہش [خُدا کے بغیر جسمانیکو ہرگز پورا نہ کرو گے۔   (گلتیوں ۵ : ۱۶)

جس طرح ایک گھوڑے کی تربیت کی جاتی ہے کہ وہ ایک کان ہمیشہ اپنے مالک کی آواز کی طرف لگائےرکھے، ہمیں بھی نہ صرف اُن باتوں میں جو ہمیں اچھّی لگتی ہیں یا جن سے ہم اتفاق کرتے ہیں بلکہ خُداوند کی ساری رہنمائی کی پیروی کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے ۔  ہمیں ہمیشہ وہ پسند نہیں آئے گا جو وہ ہم سے کرنے کے لئے کہتا ہے۔

ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ خُدا کی پیروی کرنے کی خاطرہمیں اپنے جسم کو کئی بار نہ کہنا پڑے گا، اور جب ایسا ہوگا، جسم کوتکلیف پہنچے گی۔ بعض اوقات ہم کسی مخصوص سمت میں بڑی تیزی سے دوڑ رہے ہوں گے جب مالک ہم سے رکنے اور کسی اور سمت میں جانے کی ہدایت دے گا۔ جب ہماری مرضی کے مطابق کام نہیں ہوتا تو یہ ہمارے لئے تکلیف دہ بنتا ہے، لیکن آخر کار ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ خُدا کی راہیں ہمیشہ بہترین ہیں۔

آج کی آیت میں پولس رسول جسم اور روح کے بیچ لڑائی کے بارے میں لکھتا ہے۔ اگر ہم روح کی پیروی کریں گے ہم جسم کی خواہشات کو جو ہمیں خُدا کی بہترین نعمتوں سے دور لے جاتی ہیں پورا نہیں کریں گے ۔ اس آیت میں یہ نہیں لکھا کہ جسم کی خواہشات ختم ہو جائیں گی؛ بلکہ یہ کہ ہمیں ہمیشہ ان کے ساتھ کُشتی کرنی پڑے گی۔  لیکن اگر ہم روح کی رہنمائی میں چلنے کا فیصلہ کریں گے، ہم جسمانی خواہشات کو پورا نہیں کریں گے ۔۔۔۔۔۔  اور ابلیس کی مرضی پوری نہیں ہوگی۔

جب ہم خُدا کی پیروی کرنے کا فیصلہ کریں گے تو اپنے اندر ایک جنگ محسوس کریں گے۔ ہمارا جسم اور خدا کی روح عموماً متفق نہیں ہوتے اور ہم جسم کوآرام پہنچانے کی آزمائش میں پڑتے ہیں۔ لیکن ہم سب کو خُدا کے روح کی فرمانبرداری کرنا سیکھنا چاہیے اور جسمانی خواہشات اور آزمائشوں پر فتح پانی چاہیے۔ آج ہی  فیصلہ کریں کہ آپ اپنے جسم کی نہیں بلکہ خُدا کے روح کی رہنمائی میں چلیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج آپ کے لئے خُدا کا کلام:

  خُدا آپ کواپنی بہترین نعمتوں سے آسودہ کرنا چاہتا ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon