رُوحانی قیادت

اپنے پیشواوٗں کے فرمانبردار اور تابع رہو[اپنے اُوپر ہمیشہ اُن کے اِختیار کومانتے ہوئے] کیونکہ وہ تمہاری روحوں کے فائدہ کے لئے اُن کی طرح جاگتے رہتے ہیں جنہیں حساب دینا پڑے گا۔ [ اپنے ایمان کا]  تاکہ وہ خوشی سے یہ کام کریں [تم اپنا حصّہ اَدا کرو] نہ کہ رنج سےکیونکہ اَس صُورت میں تمہیں [بھی] کچھ فائدہ نہیں۔ (عبرانیوں ۱۳ : ۱۷)

ہمارا جدید معاشرہ بغاوت سے پُر ہے اور بغاوت ہمیں خُدا کی آواز سننے سے روکتی ہے۔ میں نے غورکیا ہے کہ بہت سے لوگوں کے لئے اختیاروالوں کے ساتھ تعلق قائم کرنا مشکل ہے۔ اس میں شادی شدہ زندگی، خاندان، اسکول، کاروبار، شہری سرگرمیاں سب شامل ہیں۔ روحانی پیشواوٗں کی فرمانبرداری کرنے کا تو قطعی کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

اکثرجب پاسبان کسی کو تنبیہ کرتے ہیں تو لوگ ناراض ہوجاتے ہیں اورکلیسیا کو چھوڑنا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ اور یہ درست بات نہیں ہے۔ پولس اکثر لوگوں کی تربیت کرنا چاہتا تھا؛ روحانی پیشوا ہونے کی  حیثیت سے یہ اُس کا کام تھا اورآج بھی یہ روحانی پیشواوٗں کی ذمہ داری ہے۔ پولس نے کہا:’’یہ نہیں کہ ہم اِیمان کے بارے میں [تم پر] حکومت جتاتے ہیں بلکہ [تمہارے ساتھ کام کرتے ہیں]خوشی میں تمہارے مددگار[تمہاری ترقی کے لئے] ہیں …‘‘(2 کرنتھیوں ۱ : ۲۴)۔ اگر ہم یہ سمجھیں اوریقین کریں گے کہ روحانی پیشوا ہماری خوشی کے لئے موجود ہیں تواُن کے اخیتار کو قبول کرنا ہمارے لئے آسان ہوجائے گا، ہماری خوشی بڑھ جائے گی ۔۔۔۔۔۔ اور اِسی طرح خُدا کی آواز سُننے کی صلاحیت بھی۔

2 تھسلنیکوں ۲ : ۷ ۔ ۸ کے مطابق بغاوت کی روح جو آج کی دنیا میں کام کررہی ہے وہ مخالفِ مسیح کی روح ہے ، یہ وہ روح ہے جو کسی کی فرمانبرداری کرنے کے لئے رضامند نہیں ہے۔ آج لوگ کہتےہیں کہ وہ اپنے حقوق کا تقاضا کررہے ہیں لیکن حقیقت میں وہ اپنی ذات کو چھوڑ کر باقی سب کےاختیار کا مقابلہ کرتے ہیں۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُداوند کی خدمت سمجھ کرقیادت کی فرمانبرداری کریں ، اور وہ آپ کو برکت دے گا اور بڑھائے گا۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon