رُوح میں، خُدا کے کلام کے مطابق

اَے خُداوند میری فریاد تیرے حضور پہنچے۔ اپنے کلام کے مطابق مجھے فہم عطا کر۔   (زبور ۱۱۹ : ۱۶۹)

ہم کسی بھی قسم کی دُعا کیوں نہ کریں خُدا کا کلام اس کا لازم وملزوم حصّہ ہونا چاہیے جیسا کہ سپُردگی یا مخصوصیت کی دُعا، درخواست یا ثابت قدمی، شفاعت یا اتفاق، حمد، پرستش یا شکرگزاری کی دُعا۔ جب ہم خُدا کے کلام کو استعمال کرتے ہوئے اِیمان سے دُعا کرتے ہیں ہماری دُعائیں ہمیشہ موثر ہوتی ہیں اوروہ اپنے کلام کے مطابق جواب دیتا ہے۔ میں یہ بھی یقین رکھتی ہوں کہ دُعا کے زیادہ موثر ہونے کے لئے ضروری ہے کہ دُعا ’’روح میں ‘‘ ہو۔

اپنی روحانی زندگیوں میں متوازن اور مضبوط ہونے کے لئے ضروری ہے کہ ہم کلام کے مطابق اور رُوح میں دُعا کریں۔ اگرلوگ مافوق الفطرت تجربات کی توقع کریں یا روحانی معاملات میں حَد کو پھلانگنے کی کوشش کریں تو وہ دھوکا کھا سکتے ہیں ؛ بہت جذباتی یا کھوکھلے پن کا شکار ہوجائیں گے ۔ اِسی طرح اگر ہم روح کےلئے حساس ہوئے بغیر خُدا کے کلام پرغورکریں تو ہم رسمی اورخشک ہوجائیں گے۔ جب ہمارے پاس روح اور کلام دونوں ایک ساتھ ہوں گے، ہم مضبوط زندگیاں بسر کرسکتے ہیں جو متوازن یعنی فضل کے وسیلہ سے سچائی کی بنیاد پرقائم اورخوشی اور قدرت سے معمورہوں گی ۔ ہمیں خُدا کے کلام کی مضبوط بنیاد اور رُوح کے جوش اور جذبے کی ضرورت ہے۔ خُدا کے کلام سے متفق ہوکر اور روح میں دُعا کرنے کے سبب سے ہم خُدا کی مرضی کی مطابق دُعا کرنا جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس طرح ہماری دعائیں موثر ہوں گی اور ہماری زندگیوں میں بہت سا پھل پیدا ہو گا۔ آپ جو بھی کریں میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ آپ اپنی دعاوٗں کو خدا کےکلام سے بھر لیں اور پاک روح کو راھنمائی کا موقع دیں۔ آپ کو شاندار نتائج ملیں گے۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کا کلام روح کی تلوار ہے؛ یہ ابلیس کے خلاف آپ کا ہتھیار ہے۔ اس کا جارحانہ استعمال کریں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon