
اور ہمیں جو اُس کے سامنے دلیری (یقین دہانی، دلیری کا استحقاق) ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ (ہمیں یقین ہے کہ) اگراس کی مرضی (اس کے منصوبے کے مطابق) کے موافق کچھ مانگتے ہیں (درخواست کرتے ہیں) تو وہ ہماری سُنتا ہے۔
اور جب(اگر) ہم (مثبت انداز سے) جانتے ہیں (طے شدہ اور قطعی علم کے ساتھ) کہ جو کچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سُنتا ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کچھ ہم نے اُس سے مانگا ہے وہ پایا(اس نے ہماری موجودہ ملکیت کے طور پر دے دیا ہے) ہے۔ 1 یُوحنّا 5 : 14 – 15
یُوحنّا 11 : 41 – 42 میں لعزر کو قبر میں سے باہر نکالنے سے پہلے خُداوند یسوع مسیح نے دُعا کی: ” اَے باپ میں تیرا شُکر کرتا ہوں کہ تو نے میری سُن لی۔” یہ کیسی پُر اعتماد دُعا ہے!
ابلیس نہیں چاہتا کہ آپ کے پاس اس قسم کا اعتماد ہو۔ لیکن میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتی ہوں کہ جب آپ دُعا کریں تو پُراعتماد ہوں۔ یہ جان لیں کہ آپ اِیماندار ہیں بھکاری نہیں۔ خُداوند یسوع کے نام میں تخت کے پاس جائیں —- اُس کے نام کے سبب سے آپ کی سُنی جائے گی!
انسانی طور پراگر ہم کسی اہم شخصیت کو جانتے ہیں تو اُس کے نام کا ذکر کرکے ہمیں بہت خوشی ملتی ہے اور ہمیں اُمید ہوتی ہے کہ اس کے سبب سے ہمارا کام بھی بن جائے گا اور ہمارے لئے دروازے کھل جائیں گے۔ اگر انسان ہوتے ہوئے یہ ہمارے لئے کام کی بات ہے تو ذرا سوچیں کہ روحانی عالم میں اس سے کس قدر کام بنتا ہوگا۔ خاص کر اگر ہم وہ نام استعمال کریں جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے —- خُداوند یسوع مسیح کا مبارک نام!
جب ہم خُداوند یسوع کے نام میں دُعا کرتے ہیں تو ہم خُدا کے سامنے مسیح کی شخصیت کو پیش کرتے ہیں جس سے ہمیں بڑا اعتماد حاصل ہوتا ہے کہ خُدا ہماری دُعا کو سُنتا اور جواب دیتا ہے۔
خُدا سے یسوع مسیح کے نام میں دُعا کریں —- دلیری سے۔ اعتماد کے ساتھ ۔