اَے پیارے میں یہ دُعا کرتا ہوں کہ جس طرح (میں جانتا ہوں) تو روحانی ترقی کررہا ہے اِسی طرح تو سب باتوں میں ترقی کرے اور (بدن میں) تندرست رہے۔ 3 یُوحنّا 2
عام اور سادہ زبان میں اس آیت کو یوں پڑھا جا سکتا ہے ‘‘میرے عزیز پیارے بچو، میں چاہتا ہوں کہ تمہارے پاس دُنیا کی ہر نعمت جس کا تم تصور کرتے ہو موجود ہو۔ لیکن صرف اس حد تک جتنی تم روحانی بلوغت رکھتے ہو اور جتنا تمہارا مسیح کی طرح کا کردار ہے۔’’ جب آپ کلامِ مقدس پر اس طرح سے غور کریں گے تو آپ کو یہ سمجھ آجائے گا کہ ‘‘آپ کو آگے بڑھنے کی ضرورت ہے!’’
آپ کو خُدا سے برکت مانگنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ آپ کو برکت دینا چاہتا ہے۔ بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ وہ آپ کو آپ کے تصور سے زیادہ برکت دینا چاہتا ہے۔ (دیکھیں افسیوں 3 : 20)۔ لیکن آپ کو دُنیاوی نعمتیں دینے سے زیادہ وہ چاہتا ہے کہ آپ اپنے کردار میں ترقی کریں۔ وہ چاہتا ہے کہ آپ مسیح کی مانند بنیں۔ جب آپ کے کردار میں ترقی ہوگی ۔۔۔۔ روحانی طور پر بالغ ہوں گے ۔۔۔۔ تو پھر آپ اُن زمینی برکات کو سنبھالنے کے اہل ہوجائیں گے جو وہ آپ کو دینا چاہتا ہے تاکہ آپ اس کے جلال کے لئے انہیں استعمال کریں۔