
مَیں آج کے دِن آسمان اور زمِین کو تُمہارے برخِلاف گواہ بناتا ہُوں کہ مَیں نے زِندگی اور مَوت کو اور برکت اور لَعنت کو تیرے آگے رکھّا ہے پس تُو زِندگی کو اِختیار کر کہ تُو بھی جِیتا رہے اور تیری اَولاد بھی۔ اِستِثنا 19:30
مَیں اکثر یہ سوچتی ہوں کہ کیوں کچھ لوگ تو اپنی زندگی میں بہت عظیم کام کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ اپنی زندگی میں بہت کم کام یا کچھ بھی نہیں کرتے۔ مَیں جانتی ہوں کہ ہم جو کچھ بھی اپنی زندگی میں کرتے ہیں اس کا نتیجہ نہ صرف خُدا پر بلکہ ہم پر بھی منحصر ہوتا ہے۔ ہم میں سے ہر ایک کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم اپنے اندر جھانکیں گے اوراپنے ماضی کے خوف، غلطیوں، دوسروں کی بدسلوکی، ناانصافیوں، اور زندگی کی تمام مشکلات کو دبا کر آگے نکلنے کی ہمت کریں گے یا نہیں۔ یہ وہ کام ہے جو کوئی اور ہمارے لیے نہیں کرسکتا؛ یہ کام ہمیں خود اپنے لئے کرنا ہے۔
مَیں آپ کو ترغیب دیتی ہوں کہ آپ اپنی زندگی اوراِس کے نتائج کی ذمہ داری خود لیں۔ خُدا کی نعمتوں کا شُکر اَدا کریں جو اس نے آپ کو ماضی میں عطا کیں اور یقین کریں کہ مستقبل میں مزید نعمتیں ملیں گے۔ خُدا نے آپ کوجو دیا ہے اس کا آپ کیا کریں گے؟ خُدا سب کو یکساں مواقع دیتا ہے— زندگی یا موت کا انتخاب آپ کے پاس ہے (دیکھیں استثنا 19:30)۔ انتخاب آپ نے کرنا ہے اورمجھے یقین ہے کہ آپ صحیح انتخاب کریں گے!
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ مَیں تیرا/تیری شُکرگزارہوں کہ تو نے مجھے کام کرنے کے عظیم موقع دیئے ہیں۔ مَیں دُعا کرتا/کرتی ہوں کہ تُو ہر نئے دن میں میری مدد کر تاکہ میں اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھاسکوں۔ تیرا شُکر ہو کہ مَیں بڑے خواب دیکھ سکتا/سکتی ہوں۔ اور چونکہ تُو میرے ساتھ ہے اس لئے کوئی بھی کام ناممکن نہیں ہے۔