خُداوند کی شریعت کامل ہے۔ وہ[پوری] جان کو بحال کرتی ہے۔ خُداوند کی شہادت برحق ہے۔ نادان کو دانش بخشتی ہے۔ ( زبور ۱۹ :۷ )
میری نظر میں خُدا سے بات کرنا اور اس کی آواز سننے کی اہلیت رکھنا سب سے زیادہ عزت افزائی کی بات ہے، اور میراایمان ہے کہ دعا ہماری زندگی کا سب سے بڑا استحقاق ہے۔ یہ ایسا کام نہیں ہے جو ہمیں ضرور کرنا ہے؛یہ ایسا کام ہے جو ہم سےلیا جاتا ہے۔ دُعا خدا کے ساتھ شراکت کا وسیلہ ہے تاکہ ہم اس کے منصوبوں اور مقاصد کو اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی میں پورا ہوتا ہوا دیکھیں۔ یہ وہ ٖذریعہ ہے جس کے وسیلہ سے ہم دنیاوی انسان خدا کی مہیب حضوری میں داخل ہوسکتے ہیں۔ دعا کے وسیلہ سے ہم اپنا دِل خدا کے سامنے انڈیل سکتے ہیں، اس کی آوازسن سکتے ہیں،اور یہ جان سکتے ہیں کہ وہ تمام شاندار چیزیں جو اس نے ہمارے لئے رکھی ہیں کس طرح حاصل کریں۔ میرے خیال کے مطابق بے شک خدا کے ساتھ گفتگو کرنا سب سے عظیم استحقاق ہے لیکن میں سوچتی ہوں کہ یہ اعلیٰ اور پاک چیز سب سے سادہ ہے۔
میرا ہرگز یہ اِیمان نہیں ہے کہ خدا سے باتیں کرنا اوراُس کی آوازسننا کوئی پیچیدہ بات ہے۔ شروع ہی سے اس کا ارادہ اس کو سادہ اور فطری بنانا تھا تاکہ اس کے وسیلہ سے ہم ہرروز پورا دن اُس کے ساتھ جڑے رہتے ہیں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: آئیں دُعا کو سانس کی طرح استعمال کریں ؛ اِس کوپورا دن بالکل سادگی سےاور فطری طور پر سرانجام دیں ۔