مانگو تو پاؤ گے تاکہ تُمہاری خُوشی (شادمانی، مسرت) پُوری ہو جائے۔ یُوحنّا 16 : 24
میں اکثرلوگوں کو بتاتی ہوں کہ اگروہ اپنی زندگیوں سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں تو وہ بہت سے کام کرسکتے ہیں اوران میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اپنی زندگی کو سادہ بنائیں۔ جس میں ان کی دُعائیہ زندگی بھی شامل ہے۔ اب جب میں کہتی ہوں کہ اپنی دُعائیہ زندگی کو "سادہ بنائیں” تو میرا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ دُعا کرنا کم کردیں۔ بائبل کہتی ہے، "بِلاناغہ دُعا کرو” (1 تھِسّلُنیکیوں 17:5)۔ ہم بار بار دُعا کر سکتے ہیں اور ہمیں کرنی بھی چاہیے
میرا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ بہت زیادہ فصیح بولنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ اپنی دُعائیہ زندگی کو اس حد تک پیچیدہ بنا دیں گے کہ یہ ناقابل برداشت ہوجائے گی۔ یہ جاننا اچھّا ہے کہ ہمیں اپنی دُعاؤں سے خُدا کو متاثر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ شُکر ہے کہ ہم ایک دوست کی طرح اس سے بات کر سکتے ہیں؛ اور جس طرح ہم سوچتے اور محسوس کرتے ہیں اِسی طرح اس کو بتا بھی سکتے ہیں۔ آپ ہمیشہ خُدا کے سامنے سچائی سے بات کرسکتے ہیں اورجیسے ہیں اُسی طرح اُس کے سامنے آسکتے ہیں۔ آپ کو مذہبی لبادہ پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ خُدا کے ساتھ سچائی سے بات کرسکتے ہیں اور فقط اُسی کے ساتھ وقت گزارنے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
شُکرگزاری کی دُعا
اَے باپ میں تیرا شُکریہ اَدا کرتا/کرتی ہوں کہ تیرے ساتھ بات کرنا کوئی پیچیدہ عمل نہیں ہے۔ میں بہت شُکر گزار ہوں کہ میں جیسا/جیسی ہوں تیرے ساتھ ویسے ہی ہو سکتا/سکتی ہوں اور فقط وہی دُعا کر سکتا/سکتی ہوں جو میرے دل میں ہے۔ یہ یاد رکھنے میں میری مدد کر کہ دُعا ایک گفتگو ہے اورمیں دن بھر میں کسی بھی وقت تیرے پاس آ سکتا/سکتی ہوں۔