سفر سے لطف اندوز ہونا

لیکن مرتھا (حد سے زیادہ مشغول اور بہت مصروف) خدمت کرتے کرتے گبھرا گئی پس اُس کے پاس آکر کہنے لگی اَے خُداوند! کیا تجھے خیال نہیں کہ میری بہن نے خدمت کرنے کو مجھے اکیلا چھوڑ دیا ہے؟                              لوقا 10 : 40

میرا اِیمان ہے کہ ہمیں زندگی میں خوشی منانی چاہیے۔ بہت سے اِیماندار خوشی منانا تو بہت دور کی بات ہے زندگی سے خوش بھی نہیں ہوتے۔ بہت سے لوگ خُداوند یسوع سے حقیقی مُحبّت رکھتے ہیں اور آسمانی شاہراہ پر گامزن ہیں لیکن بہت کم ہیں جو اس سفر میں شادمان ہیں۔ بہت سالوں تک میں بھی اِنہی میں سے تھی۔۔۔۔ میں مارتھا کی مانند تھی!

مارتھا کام میں مصروف تھی اور میں بھی ایسی ہی تھی۔ خُدا اور ہر ایک کو متاثر کرنے کی خاطر میں اِدھر اُدھر بھاگتی تھی اور کوشش کرتی تھی کہ سب کام بالکل ٹھیک ہوجائیں۔ خُداوند کے ساتھ بھی میں نے اپنے تعلق کو پیچیدہ بنا لیا تھا کیونکہ میں شریعت پرعمل کرکے راستباز بننا چاہتی تھی۔ میں اپنے بارے میں صرف اُس وقت اچھّا محسوس کرتی تھی جب میں کامیاب ہوتی تھی اور میں مریم جیسے لوگوں سے خائف رہتی تھی جو خود سے شادمان رہتے  تھے۔ میں سوچتی تھی جس طرح میں کام کررہی ہوں اُنہیں بھی ویسے ہی کام کرنا چاہیے۔

میرا مسئلہ یہ تھا کہ میں مریم کی طرح نہیں بلکہ بالکل مارتھا کی طرح تھی ۔ میں خُداوند یسوع سے مُحبّت کرتی تھی لیکن میں اُس سادہ زندگی سے ناواقف تھی جو وہ چاہتا تھا کہ میں اپناؤں۔ پھر میں  نےجانا کہ اس مسئلہ کا حل اِیمان میں موجود تھا، میں نے یسوع کے قدموں میں بیٹھنے کا مطلب جان لیا، یعنی اُس کے کلام کو سُننا اور اپنے پورے دِل اور جان سے اُس پر بھروسہ کرنا۔

 

اگرآپ زندگی میں خوش رہنا چاہتے ہیں، تو متوازن زندگی گزارنا سیکھیں۔ کام کریں، عبادت کریں، کھیلیں اور آرام کریں، اگر آپ صرف کام کریں گے تو آپ ایک ایسی شخصیت بن جائیں گے جو پیچیدہ، مشکل اور ناخوش زندگی بسر کرتا/کرتی ہے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon