
…اگر تم میرے کلام پر قائم رہو گے (میری تعلیمات کو مضبوطی سے تھامے رہو گے اور ان کے مطابق اپنی زندگی بسر کرو گے) تو حقیقت میں میرے شاگرد ٹھہرو گے۔ اور سچائی سے واقف ہو گے اور سچائی تم کو آزاد کرے گی۔ یُوحنّا 8 : 31 – 32
اگر کسی شخص کو ماضی کے زخموں سے شفا اور بحالی کی ضرورت ہے تو اُس کو سچائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر ہم سچائی کا سامنا کرنے سے انکار کریں گے تو ہم آزاد نہیں ہوسکتے۔ اگر آپ زخمی ہیں تو خُدا سے اس کے بارے میں کُھل کر بات کریں کیونکہ وہ ہر اس با ت کی پرواہ کرتا ہے جو آپ سے تعلق رکھتی ہے۔
بہت دفعہ وہ لوگ جو زندگی میں استحصال یا کسی حادثہ کا شکار ہوتے ہیں وہ ایسا ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں ہے۔ بچپن کی تکلیفیں زندگی میں آگے چل کر جذباتی طور پر ٹوٹ پھوٹ اور زخموں کا سبب بنتی ہیں کیونکہ ہم اپنے بارے میں ایسی رائے اور رویے قائم کر لیتے ہیں جن کی بنیاد وہ واقعات ہوتے ہیں جو ہمارے ساتھ پیش آئے تھے۔
میں اپنے ذاتی تجربہ اور دورانِ خدمت بہت سے لوگوں کے تجربوں کو سُن کر یہ جان گئی کہ ہم انسان دیواریں کھڑی کرنے اور معاملات کو پوشیدگی میں رکھنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں اور ایسا ظاہر کرنے میں کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔ چونکہ یہ آسان ہے اس لئے شاید ہم ایسا کرتے ہیں۔ لیکن اگر ہم ان حقائق کا سامنا نہیں کریں گے تو ہم قید ہی میں رہیں گے؛ خُدا کی مدد سے اُن کا سامنا کرنے سے ہمیں رہائی ملے گی۔
خُداوند یسوع مسیح کے ساتھ تعلق قائم کرنا بڑی عظیم بات ہے کیونکہ اس سے ہمیں کوئی بات بھی پوشیدہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہ ہماے بارے میں سب کچھ پہلے ہی سے جانتا ہے۔ ہم ہمیشہ اس کے پاس آسکتے ہیں اس ایمان کے ساتھ کہ وہ ہم سے پیار کرتا اور قبول بھی کرتا ہے اس کے باوجود کہ ہم نے کیا کچھ سہا ہے اور ہم نے اس کا کیا ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔
اگرچہ سچائی کا سامنا کرنا شاید مشکل ہو تو بھی خُداوند سیوع مسیح ہم سے وعدہ کرتا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ رہےگا اور ہمیں آزاد کرے گا۔