عا میں سرگرم

…لیکن میں تو بس دُعا کرتا ہوں۔ (زبور ۱۰۹ : ۴)

دُعا مختصر ہونے کے باوجود موثر ہوسکتی ہے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ خُدا سے باتیں کرنے اور اُس کی آوازسننے کا اضافی وقت ضروری اور بیش قیمت نہیں ہے۔ یہ بے حد ضروری ہے۔ درحقیقت میں یہ تجویز کرتی ہوں کہ روزمرہ کی دُعا کے ساتھ ساتھ سال میں کبھی کبھار پورا دِن یا بہت سے دِن دُعا اورخُدا کوجاننے اور کلام کے مطالعہ کے لئے مخصوص کئے جانے چاہیں۔ روزہ رکھنا بھی روحانی طور پر بہت سود مند ہوسکتا ہے۔ دُعا ایک بہت سادہ عمل ہے اور ہمیں کبھی بھی اِسے پیچیدہ نہیں سمجھنا چاہیے، لیکن کبھی کبھاردُعا کرنا ایک کام بھی بن جاتا ہے۔ بعض اوقات ہمیں دُعا میں جانفشانی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جب تک کہ وہ خاص بوجھ جِسے خُدا نے ہمارے دِل پر رکھا ہے ہلکا نہیں ہوجاتا یا خُدا کی آواز سننے کے لئے ہمیں صبر سے انتظار کرنا پڑتا ہے یا کسی چیز کی قربانی دینی پڑتی ہے۔ لیکن ہمیں ابلیس کوموقع نہیں دینا کہ وہ ہمیں یہ یقین دلائے کہ دُعا بہت سخت اور پیچیدہ عمل ہے۔

ابلیس ہمیں خُدا سے گفتگو کرنے کے استحقاق سے دور رکھنے کے لئے اضافی وقت کام کرتا ہے۔ وہ نہیں چاہتا کہ ہم اپنے دِل خدا کے سامنے انڈیلیں اور وہ یہ تو بالکل نہیں چاہتا کہ ہم خُدا کی آواز سنیں۔ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرناچاہتی ہوں کہ خُدا سے گفتگوکرنے میں سرگرم اور وفادار ہوں اور اس سادہ استحقاق کودوبارہ دریافت کریں جو خُدا کے ساتھ بھرپور، اطمینان بخش، فائدہ مند تعلق میں ہے جس میں آپ خُدا سے بات کرتے ہیں اور وہ آپ سے بات کرتا ہے۔


آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: رابطہ میں رہیں!

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon