کیونکہ میرےلئے ایک وسِیع اور کارآمد [خدمت] دروازہ کُھلا ہے [وہاں، ایک عظیم اور روشن] اور مُخالِف [وہاں] بُہت سے ہیں۔ (۱ کرنتھیوں ۱۶ : ۹)
بعض اوقات خُدا کی مرضی جاننے کا ایک ہی راستہ ہوتا ہے اور وہ ہے عملی قدم اُٹھانا یعنی ’’آگے قدم بڑھائیں اورجانیں۔‘‘ اگر کسی مسئلہ کے بارے میں دُعا کرنےکے باوجود میں جان نہیں پاتی کہ کیا کروں تو میں اِیمان کا قدم اُٹھاتی ہوں۔ خُدا نے مجھے دِکھایا ہے کہ اُس پر بھروسہ کرنا ایسا ہے جیسا کہ کسی سُپرمارکیٹ کے آٹومیٹک دروازہ کے آگے کھڑاہوجانا۔ ہم تمام دن کھڑے رہ کراس دروازہ کو دیکھ سکتے ہیں لیکن وہ اس وقت تک نہیں کھلے گا جب تک ہم قدم آگے نہ بڑھائیں اوراس کے اُس تکنیکی نظام کو فعال نہ کریں جس سے وہ کھلتا ہے۔
زندگی میں ایسا وقت بھی آتا ہے جب کسی فیصلہ کے بارے میں جاننے کے لئے ہمیں ایک قدم بڑھانا ہی پڑتا ہے ۔ قدم آگے بڑھاتے ہی کچھ دروازے کھل جاتے ہیں اورکچھ دروازے ہماری ہرممکن کوشش کے باوجود کبھی بھی نہیں کھلتے ۔ جب خُدا دروازہ کھولتا ہے تو اس میں سے داخل ہوں۔ اگر وہ دروازہ نہیں کھولتا تو پھرسکون سے دوسری سمت میں چلے جائیں۔ لیکن خوف کو یہ اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو بےکاری میں پھنسا لے۔
آج کی آیت میں پولس ایک کارآمد دروازے کا ذکر کرتا ہے جو اس کے سامنے کھلا ہے، لیکن وہ اس بات کا بھی ذکر کرتا ہے کہ ’’بہت سے مخالفین‘‘ ہیں ۔اس سے ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہم مخالت کو بند دروازہ سمجھنے کی غلطی نہ کریں۔
جب پولس اوراُس کے ساتھی سیلاس اور برنباس خُدا کی مرضی جاننے کی کوشش کررہے تھے تو اُنہوں نے آسمان سے کسی فرشتہ یا رویا کے ظاہرہونے کا انتظار نہیں کیا ۔ جو راہ اُنہیں درست معلوم ہوئی اُنہوں نے اُس پر قدم بڑھایا۔ بہت دفعہ خُدا نے ان کے لئے دروازے کھول دیئے لیکن بہت دفعہ اس نے دروازے بند کردیئے۔ وہ مایوس نہیں ہوئے پراِیمان سےآگے بڑھتے رہے اورخدا کی اُس مرضی کو تلاش کرتے رہے جو خدا چاھتا تھا کہ وہ کریں۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: جو دروازے خُدا نے آپ کے لئے کھولے ہیں ان میں دلیری سےداخل ہوں اور اگر وہ کوئی دروازہ بند کردیتا ہے تومایوس نہ ہوں