
…اور اپنی طرف سے کچھ نہیں کرتا [ اپنی مرضی یا اپنے اختیار سے] بلکہ جس طرح باپ نے مجھے سکھایا [ اُسی طرح] یہ باتیں کہتا ہوں۔ ( یوحنا ۸ : ۲۸)
بہت سے مواقعوں پر میں نے خُدا سے مخصوص حالات میں رہنمائی کی درخواست کی اور اس نےمجھے یہ جواب دیا، ’’جیسا تم چاہتی ہوں ویسا کرو‘‘۔ جب پہلی دفعہ میں نے اُسے یہ کہتے ہوئے سُنا تو مجھے یقین نہیں آیا کہ خُدا کیونکر مجھےاس قسم کی آزادی دے سکتا ہے، لیکن اب میں جانتی ہوں کہ جب ہم ترقی کرتے اورروحانی طورپربالغ ہو جاتے ہیں وہ ہمیں زیادہ سے زیادہ آزادی بخشتا ہے۔
جب میں اِس تعلق سے سوچ رہی تھی تو میں نے اپنے بچوں کے بارے میں سوچا۔ جب وہ چھوٹے اور ناتجربہ کار تھے اُن کے تمام فیصلے میں کرتی تھی۔ جب وہ تھوڑے بالغ ہوئے تو میں نے ان کو آزادی دینا شروع کردی۔ انہوں نے ڈیو اور میرے ساتھ کافی لمبا عرصہ گزارا تھا اس لئے وہ ہمارے دل کی چاہت کو سمجھنے لگے تھے۔ اَب ہمارے چاروں بچّے بڑے ہوچکے ہیں اور اکثر اپنی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں اور بہت کم ہمیں تکلیف پہنچاتے ہیں کیونکہ وہ ہمارے دِل سے واقف ہیں اوراسی کے مطابق کام کرتے ہیں۔
جب ہم خُد اکے ساتھ کافی سالوں تک چلتے ہیں ، ہم اس کے دل ، اس کے کردار اور راہوں سے واقف ہو جاتے ہیں۔ اگر ہم اُن پرچلنے کا عہد کریں تووہ ہمیں بڑی آزادی بخشے گا کیونکہ ہم اس کے ساتھ ’’ایک‘‘ ہوچکے ہیں۔ جیسے جیسے ہم روحانی طور پر بڑھتے ہیں ہم خُدا کو زیادہ سے زیادہ تعظیم دینے اور اپنے ہر کام میں خُدا کے دِل کو منعکس کرنے کی کوشش کرتےہیں۔ ہماری روحیں خُد اکے پاک روح سے معمور اور ہماری خواہشیں اس کی خواہشات کے ساتھ ضم ہوجاتی ہیں۔
آج کی آیت میں ہم پڑھتے ہیں کہ خُداوند یسوع مسیح وہی کرتا اور کہتا ہے جو باپ نے اُسے سکھایا ہے۔ میں آپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ خُدا کے ساتھ ایسا ہی ملاپ کرلیں تاکہ آپ بھی اپنی مرضی یا خواہش اور قوت سے کچھ نہ کریں بلکہ آپ خُدا کے ساتھ ایسی قربت سے لطف اندوز ہوں کہ آپ کی خواہشات اوراس کی خواہشات ایک ہوجائیں جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی خواہشات کو اپنی خواہشات بنا لیں۔