
’’ہاں دِینداری قناعت (وہ قناعت جو اندرونی اِکتفا کےاِحساس کے ساتھ ہو) کے ساتھ بڑے نفع کا ذرِیعہ ہے‘‘ (پہلا تیمتھیس ۶: ۶)
بائبل بتاتی ہے کہ دینداری قناعت کے ساتھ مل کر بہت بڑا نفع کا ذریعہ ہے۔ میری سمجھ کے مطابق دیندار شخص جو قناعت پسند ہے وہ بہترین جگہ پر بیٹھا ہے۔
خوشی ، حالات کو قابو میں رکھنےسے نہیں آتی ؛ وہ اِس بات سے آتی ہے کہ آپ کے دِل میں کیا ہے۔ مثال کے طور پر دنیا ایسے لوگوں سے بھری پڑی ہے جن کے پاس وہ سب کچھ ہے جو وہ چاہتے ہیں لیکن وہ پھر بھی خوش نہیں رہتے۔ درحقیقت، دنیا کے مطابق سب سے زیادہ ناخوش رہنے والے وہ ہیں’’ جن کے پاس بظاہر سب کچھ ہے‘‘۔
قناعت پسندی کا آپکے مشہور ہونے یا آپکے پاس کتنی دولت ہے یا آپ کا اپنے کام میں کیا رُتبہ ہےیا پھر معاشرے میں آپ کے حلقہ احباب میں آپ کی کیا عزت ہے سے تعلق نہیں ہے۔ یہ آپ کے تعلیمی معیار میں یا آپ کہاں پیدا ہوۓ تھے میں نہیں ملتی ۔ قناعت پسندی دِل کا رویٔہ ہے۔
حقیقی معنوں میں شکر گزار رہنے والے شخص سے زیادہ کوئی بھی خوش نہیں رہ سکتا۔ قناعت کے معنی ہیں’’اِس حد تک پُر اِطمنیان رہنا، کہ چاہے کچھ بھی ہو جاۓ کوئی بھی چیز آپ کو تنگ نہ کر سکے، لیکن اِس حد تک بھی پُر اطمینان نہیں ہونا کہ آپ کوئی تبدیلی بھی لانا نہ چاہیں’‘۔
ہم سب بہتری کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ لیکن اِس لمحہ جہاں آپ ہیں وہاں آپکو پریشانی نہیں ہونا چاہیے۔ آپ یہ سوچ سکتےہیں کہ خدا اپنا کام کر رہا ہے چیزیں تبدیل ہو رہی ہیں، اور مقررہ وقت میں نتیجہ آپ کے سامنے ہوگا۔
زندگی کا دارومدَار اُس اِنتخاب پر ہے جو ہم کرتے ہیں… چنانچہ اپنی زندگی کے ہر ایک دن کے لئےقناعت اور اطمنیان کا اِنتخاب کریں۔ آپ چاہتے ہوے بھی غلط نہیں جا سکیں گے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا، میَں اِس وقت جس حال میں اور جہاں بھی ہوں قناعت اوراطمینان سے رہنا چاہتی ہوں۔ مجھے قوت بخش تاکہ میں ہر ایک دن کے لیے قناعت پسندی کا انتخاب کروں۔