دِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں ۔ وہ جی کو میٹھی لگتی ہیں اور ہڈیوں کے لئےشفا ہیں۔ امثال 16 : 24
دوسرے لوگوں سے حقیقی مُحبّت کرنے کا ایک عملی طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے الفاظ سے اپنی مُحبّت کا اظہارکریں۔ جب ہم اپنے الفاظ سے دوسروں کو مضبوط کرتے اور اُن کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو اِس سے بہت فرق پڑتا ہے! ہرجگہ انسانوں کو کسی ایسے شخص کی ضرورت ہے جو اُن پر بھروسہ ظاہر کرتا ہے۔ وہ بُری باتوں کے باعث زخمی ہیں لیکن اچھّی باتوں سے اُن کی زندگی میں شفا پیدا ہوسکتی ہے۔
اپنے اِرد گرد موجود لوگوں کی زندگی میں غلطیوں، کمزوریوں اور ناکامیوں کو اُجاگرکرنا بہت آسان ہے۔ یہ ایک فطری ردِ عمل ہے، جو ہمارے جسمانی اعضا سے آتا ہے۔ لیکن ان باتوں سے زندگی نہیں ملتی ۔۔۔۔ ان سے حالات اور انسانوں کے اندر موجود خامیاں مزید اُجاگر ہوجاتی ہیں۔ لیکن بائبل مقّدس میں رومیوں 12 : 21 میں بیان کیا گیا ہے کہ ہمیں نیکی کے ذریعے بَدی پر غالب آنا ہے۔
جتنا ہم خُدا کے نزدیک جائیں گے اتنا ہی ہم زندگی بخش، مثبت اور حوصلہ افزائی کی باتیں کرنا سیکھیں گے۔ خُدا مثبت ہے اور جب ہم اُس کے ساتھ چلتے ہیں ہم اس کے ساتھ متفق ہونا سیکھ جاتے ہیں (عاموس 3 : 3)۔
ہر ایک انسان کے اندر کوئی برائی تلاش کرنا بہت آسان ہے لیکن مُحبّت دوسروں کی خامیوں پر پردہ ڈالتی ہے۔ پہلا پطرس 4 : 8 میں یوں بیان کیا گیا ہے کہ "سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھو کیونکہ مُحبّت بہت سے گناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے (دوسروں کے گناہوں کو معاف کرتی اور بھول جاتی ہے)۔”
دوسروں کے بارے میں بہترین خیال سوچنا اوران کے بارے میں ایسی باتیں کہنا جن سے اُن کی ترقی ہوان سے مُحبّت کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔