مسیح کے ہمشکل

کیونکہ جن کو اُس نے پہلے سے جانا(وہ لوگ جن سے پہلے سے واقف تھا اور جن سے اس نے محبت کی) اُن کو پہلے سے مُقرر (پہلے سے منتخب کیا) بھی کیا کہ اُس کے بیٹے کے ہمشکل ہوں (تاکہ باطن میں اس جیسے ہوں) تاکہ وہ بہت سے بھائیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔  رومیوں 8 : 29

سب سے بہترین مقصد جو کسی مسیحی کا ہوسکتا ہے وہ ہے مسیح کے ہمشکل بننے کی کوشش کرنا۔ خُداوند یسوع مسیح باپ کی ذات کا نقش ہے، اور ہمارا بلاوا یہ ہے کہ ہم اس کے نقشِ قدم پر چلیں۔ وہ ہمارے اِیمان کے بانی کے طور پر آیا تاکہ اپنے نمونہ سے ہمیں دیکھائے کہ ہمیں کس طرح زندگی بسر کرنی ہے۔ ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم لوگوں کے ساتھ اِسی طرح برتاؤ کریں جیسا کہ خُداوند یسوع مسیح کا تھا۔ ہماری زندگی کا مقصد زیادہ کامیابی اورزیادہ شہرت نہیں ہے۔ ہمارا مقصد خوشحالی، شہرت یا کوئی بڑی منسٹری قائم کرنا بھی نہیں ہے بلکہ مقصد یہ ہے کہ ہم خُداوند یسوع مسیح کے ہمشکل ہوں۔

ہم روحانی بلوغت یا مسیح کے ہمشکل اس وقت تک نہیں ہوسکتے جب تک ہم "خودی کے اعتبار سے مر” نہیں جاتے۔ اس کا سادہ سا مطلب یہ ہے کہ جب ہماری اور خُدا کی مرضی آپس میں ٹکرائیں تو اس وقت خُدا کو ہاں کہنا اور اپنی خودی کا انکار کرنا چاھیے ۔ خُداوند یسوع نے اپنے شاگردوں کو بتایا کہ اگر وہ اس کی پیرری کرناچاہتے ہیں تو اُنہیں ہر روز اپنی صلیب اُٹھانی ہے۔

خُداوند یسوع مسیح کی پیروی کرنا اور اس کی مانند بننے کے لئے ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ  ہم اپنی چاہتوں اور اپنے منصوبوں اور اپنی مرضی کو بھول جائیں گے اور اس کے بجائے اس پر بھروسہ کریں گے تاکہ وہ ہم پر اپنی مرضی کو ظاہر کرے۔ اس کی مرضی ہمیشہ بڑی خوشی اور اطمینان کا سبب بنتی ہے۔


آپ مسیح کے نما ئندے ہیں اِس لئے اس کی نمائندگی اچھّے طریقے سے کریں۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon