
میں انگور کا درخت ہوں تم ڈالیاں ہو۔ جو مجھ میں قائم رہتا ہے اور میں اس میں وہی بہت پھل(کثرت سے) لاتا ہے کیونکہ مجھ سے جدا ہو کر(میرے ساتھ ضروری تعلق سے کٹ کر) تم کچھ نہیں کر سکتے۔ یوحنا ۱۵: ۵
میری زندگی کے خاص اسباق میں سے ایک یہ ہےکہ خُداکواپنا بھاراُٹھانے دیں۔ بہت دفعہ جب ہم اپنی زندگی کی خرابیوں کو جان جاتے ہیں توان کو اپنی طاقت سے درست کرنے کی کوشش کرتے ہیں،لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔ یسوع نے یوحنا ۱۵: ۵ میں فرمایا کہ مجھ سے جُدا ہو کر تم کچھ نہیں کر سکتے۔
ہم خود مختار ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں، لیکن ہمیں خدا کو موقع دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ہمیں ضروری کام کرنے کا فضل اور توفیق عنایت کرے۔ قوتِ ارادی اورعزم ہمیں شروع کرنے میں مدد کر سکتا ہے لیکن اکثر یہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے اور ہم کسی بھی مسئلہ کے بیچ میں پھنسے رہ جاتے ہیں۔
یسوع نے ہمیں زندگی دینے کے لئے اپنی جان دی اور ہم خدا کو اپنی زندگی کے ہر حصہ میں شامل کر کے شادمان ہونا سیکھ سکتے ہیں۔ یسوع نے کہا’’اَے محنت اُٹھانے والواور بوجھ سے دبے ہوئے لوگوسب میرے پاس آوٗ۔میں تم کو آرام دوں گا۔‘‘ (متی ۱۱: ۲۸)۔
ہمیں خدا کے بغیر کام کرنے کے لئے تخلیق نہیں کیا گیا۔ اور اس کے ساتھ ہم کسی بھی بُری عادت اور نشہ کوچھوڑ سکتے ہیں،جیسا کہ بسیار خوری،ادویات کا غلط استعمال،وقت کا ناقص استعمال،غصہ کے معاملات یا آپ کسی بھی عادت کا نام لیں۔ یسوع آپ کے کسی بھی مسئلہ سے بڑا ہے۔
یہ دُعا کریں:
اَے خدا میں جانتا/جانتی ہوں کہ میں تیرے بغیر کچھ بھی نہیں ہوں اِس لئے میں تجھے اپنی زندگی کے ہرحصہ میں دعوت دیتا /دیتی ہوں۔ میں ہر روز تیرے پیچھے چلتے اور تجھ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنے بھاری بوجھ تیرے اُوپر لادتا/لادتی ہوں ۔