تو فقط مضبوط اور نہایت دلیر ہو جا کہ احتیاط رکھ کر اُس ساری شریعت پر عمل کرے جس کا حُکم میرے بندہ موسیٰ نے تجھ کو دیا… (یشوع ۱ : ۷)
خُدا چاہتا ہےکہ ہم خوف سے مکمل طور پر آزاد ہو جائیں۔ وہ نہیں چاہتا کہ ہم دہشت میں زندگی بسر کریں یا اس کی مرضی پر دلیری سے عمل کرنے میں خوف محسوس کریں ۔ جب ہم اپنی نظریں خوف کی بجائے اس پرلگاتے ہیں اورڈر کی بجائے اُس کی آواز پرسُنتے ہیں تووہ ہماری مدد کے لئے آگے بڑھتا ہے۔ جب ہمیں خوفزدہ خیالات اور احساسات کا سامنا ہوتا ہے توہمارا دشمن، ابلیس ہمیں خُدا اوراس کی مرضی سے بھٹکانے کی کوشش کرتا ہے۔ بہت سے موقعوں پرہم خوف محسوس کریں گے لیکن ہمیں خُدا پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کرنا ہوگا چاہیے ہمیں’’خوف میں رہتے ہوئے کام‘‘ کیوں نہ کرنا پڑے۔
بہت سال پہلے خُدا نے مجھ سے ’’خوف میں رہتے ہوئے کام کرنے ‘‘ کے تعلق سے کلام کیا تھا۔ جب اُس نے یشوع سے کہا: ’’خوف نہ کر‘‘ وہ اس کو خبردار کرنے کی کوشش کررہا تھا کہ خوف اس کو اس کی مرضی پر عمل کرنے سےروکنے کی کوشش کرے گا۔ خدا نے یشوع سے کہا کہ وہ خوف کو اجازت نہ دے کہ وہ اس کو کنٹرول کرے لیکن وہ مضبوطی اور بڑی دلیری سے آگے بڑھتا جائے۔
جب ہم خوف محسوس کرتے ہیں، پہلا کام جو ہمیں کرنا چاہیے وہ ہے دُعا۔ ہمیں فیصلہ کرنا چاہیے کہ ہم اس وقت تک خُدا کو تلاش کریں گے جب تک ہمیں خوف پر جذباتی اور ذہنی فتح نہ مل جائے۔ جب ہم ایسا کریں گے تو ہم خوف کی بجائے خدا پر نظریں جمائیں گے ۔ اس طرح کرنے سے ہم اس کی پرستش کرتے اور اس کے اچھے کاموں کے لئے اس کی شکرگزاری کرتے ہیں جو اُس نے ہمارے لئے کئے ہیں، کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔
اگلی بار جب آپ کو اپنی زندگی میں خوف کا سامنا ہوتو مضبوط اور دلیر بنیں اور خُدا کی مرضی کے مطابق آگے بڑھتے جائیں۔ اگر خوف میں رہتے ہوئے کوئی کام کیوں نہ کرنا پڑے آگے بڑھیں اور کریں لیکن اس دوران خوف پر نہیں بلکہ خدا پرنظریں جمائے رکھیں ۔
آج آپ کے لئے خُدا کا کلام: خُدا کی آواز کی پیروی کریں نہ کے خوف کی آواز سنیں۔