معافی اور احساسات

معافی اور احساسات

خُداوند میں مطمئن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا ہے اور بُرے منصوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔  زبور 37 : 7 – 8

شاید معافی کے بارے میں سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ اگر کسی شخص کے احساسات تبدیل نہیں ہوتے تو اُس کو معافی نہیں ملی ہے۔ بہت سے لوگوں کا یہ غلط اعتقاد ہے۔ وہ کسی ایسے شخص کو معاف کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں جس نے اُنہیں تکلیف پہنچائی ہے لیکن اگر اُن کے اندر غصّہ اور تکلیف کے احساسات قائم رہتے ہیں تووہ محسوس کرتے ہیں کہ اُنہوں نے اُس شخص کو پورے طور پر معاف نہیں کیا ہے۔

ہوسکتا ہے کہ آپ نے خُداوند کی فرمانبرداری کرتے ہوئے بائبل کی تعلیم کے مطابق ایک مضبوط فیصلہ کیا ہو لیکن اِس کے باوجود ایک لمبے عرصہ تک آپ کو اپنے "احساسات” میں کوئی فرق محسوس نہ ہوا ہو اور آپ کو ویسا ہی محسوس ہوتا ہوجیسا کہ آپ معاف کرنے سے پہلے محسوس کرتے تھے۔ یہ وہ وقت ہے جب اِیمان آپ کو سنبھال لے گا۔ آپ نے اپنا کام کردیا ہے اور اَب آپ خُدا کا انتظار کریں تاکہ وہ اپنا کام کرے۔ اُس کا کام آپ کے جذبات کو شفا دینا ہے، آپ کو بہتر محسوس کروانا تاکہ آپ زخمی محسوس نہ کریں۔ آپ کے پاس قوّت ہے تاکہ معاف کرنے کا فیصلہ کریں ، لیکن آپ کے احساسات کواُس شخص کے لئے جس نے آپ کو تکلیف پہنچائی ہے تبدیل کرنے کی قوّت صرف خُدا کے پاس ہے۔

شفا میں وقت لگتا ہے۔ اِس لئے اگر آپ کو ایک دَم یہ "احساس” نہیں ہوتا کہ سب کچھ ٹھیک ہے تو اِس سے بے چین اور نااُمید نہ ہوں۔ سب چیزیں خُدا کے اختیار میں ہیں۔ وہ آپ اور آپ کی زندگی میں ایک عجیب کام کررہا ہے۔

خُدا کی فرمانبرداری کرنے کا فیصلہ کریں اور اُس کا یقین کریں کہ وہ آپ کے دِل کو تبدیل کرے گا۔ آخر کار آپ کے احساسات آپ کے فیصلوں کے مطابق ڈھل جائیں گے۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon