
اگر اپنے گنُاہوں کا اِقرار کریں تو وہ ہمارے گنُاہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سَچّا اور عادِل ہے۔ (پہلایوحنا ۱: ۹)
ہمیں اپنی زندگی میں روزانہ معافی کی ضروُرت پڑتی ہے۔ روح القُدس گنُاہ کی پہچان کے لیے ہمارے دِل میں الارم بجاتا ہے، اور ہمیں یسوُع کے خوُن کی قوّت دیتا ہے تاکہ ہمیں لگاتار گنُاہ سے پاک کر کے خُدا کے حضوُر درُست حالت میں کھڑا رکھ سکے۔
لیکن اگر ہم ملامت سے مغلوب ہو تے ہیں تو ہمیں جان لینا چاہیے کہ یہ خُدا کی طرف سے نہیں ہے۔ اُس نے یسوُع کو ہماری خاطر جان دینے کے لیے بھیجا تاکہ ہمارے گنُاہوں کی قیمت ادا کرے۔ یسوُع نے ہمارے گنُاہ اور ہماری ملامت کو صلیب پر اُٹھا لیا (دیکھیے یسعیاہ ۵۳)۔
جب خُدا ہمارے گنُاہ کا جوُا توڑ دیتا ہے، تو وہ ہمارے احساس جُرم کو بھی مٹِا دیتا ہے۔ وہ ہمارے گنُاہوں کے مُعاف کرنے اور ہمیں ساری ناراستی سے پاک کرنے میں سَچّا اور عادِل ہے۔ (پہلا یوحنا ۱: ۹)
اِبلیس جانتا ہے کہ ملامت اور شرمندگی ہمیں دُعا میں خُدا تک رسائی سے دوُر رکھتے ہیں، چنُانچہ ہم معافی حاصل کر کے اُس کے ساتھ نزدیکی رفاقت سے لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
خود کو بُرا محسوُس کرنا یا یہ ماننا کہ خُدا ہم سے ناراض ہے، ہمیں محض خُدا کی حضوُری سے جُدا کرتا ہے۔وہ آپکو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا، اِس لیے ملامت کی وجہ سے اُس سے دوُر نہ ہٹیں۔ اُسکی معافی حاصل کریں اور اُس کے ساتھ ساتھ چلیں۔
یہ دُعا کریں:
اَے خُدا ، میَں تیرا شُکر کرتی ہوُں کہ توُ نے مجھے دکھایا کہ ملامت تیری طرف سے نہیں ہے۔ آج میَں تیری معافی حاصل کرتی ہوُں۔ توُ نے مجھے گنُاہ سے پاک کیا ہے تاکہ میں تیرے حضوُر درُست طور پر کھڑی رہ سکوُں۔