معاف کریں اور بھول جائیں

Hãy để “trọng tài” gọi

(مُحبّت) بدگمانی نہیں کرتی۔  1 کرنتھیوں 13 : 5

ہم میں سے اکثر لوگ ان تمام باتوں کا جو ہم نے سہی ہیں چاہے وہ چھوٹی ہوں یا بڑی ان کا حساب کتاب رکھتے ہیں اور مجرم ٹھہرتے ہیں۔ لیکن اگر ہم اپنی زندگی میں خوشی کو کام کرتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں سیکھنا ہے کہ کس طرح معاف کریں اور بھول جائیں۔

بھولنا چناؤ ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہمیں کچھ یاد ہی نہیں رہے گا، لیکن ہمیں زندگی کی اچھّی باتوں کو یاد رکھنے کا چناؤ کرنا ہے: ‘‘اور جتنی باتیں پاک اور جتنی باتیں پسندیدہ ہیں اور جتنی باتیں دلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعریف کی باتیں ہیں اُن پر غور(ان پر اپنی سوچ کو مرکوز کرنا) کیا کرو۔’’ (فلپیوں 4 : 8)۔ خُدا آپ کو ایسی باتیں بتاتا ہے جو آپ کی زندگی میں خوشی لے کر آسکتی ہیں۔ کلام میں کہیں بھی اس نے یہ نہیں کہا کہ ہم لوگوں کی بدتمیزی کو یاد رکھیں جو اُنہوں نے ہمارے احساسات کو تکلیف پہنچانے کے لئے کی یا ان کاموں کو یاد کریں جو کسی نے ہمارے خلاف کئے تھے۔ خُدا چاہتا ہے کہ آپ معاف کریں اور بھول جائیں اور اپنی سوچوں کو الہیٰ باتوں سے بھر لیں۔


آج کا قوّی خیال:میں معاف کرنے اور بھول جانے میں تیز ہوں اورجو کچھ میرے ساتھ بُرا کیا جاتا ہے میں اُس کا حساب نہیں رکھتا/رکھتی۔

Facebook icon Twitter icon Instagram icon Pinterest icon Google+ icon YouTube icon LinkedIn icon Contact icon